میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مسلم لیگ نون نے جے آئی ٹی رپورٹ کو عمران نامہ قرار دے کر مسترد کردیا

مسلم لیگ نون نے جے آئی ٹی رپورٹ کو عمران نامہ قرار دے کر مسترد کردیا

ویب ڈیسک
منگل, ۱۱ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

رپورٹ دھرنا تھری ، جے آئی ٹی محترمہ قرار۔ جے آئی ٹی ارکان کے کردار پر بھی سوالات اْٹھا دیے
مسلم لیگ (ن) نے پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کو ردی قرار دے کر نہ صرف مسترد کردیا ہے بلکہ اس کا نہایت سخت الفاظ میں مضحکہ بھی اڑایا ہے۔ عدالت میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد مسلم لیگ نون کی جانب سے وزیردفاع اورپانی وبجلی خواجہ آصف ، وزیرمنصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال ،وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفراللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا کہ رپورٹ اور اس کے مندرجات نہ ہمارے لیے نئے ہیں نہ کسی اور کے لیے، جے آئی ٹی کی رپورٹ عمران نامہ ہے، رپورٹ میں وہی الزامات لگائے گئے جو عمران خان ایک سال سے لگا رہے ہیں اور یہ ایک مخالف جماعت کے مؤقف کا مجموعہ ہے۔احسن اقبال نے جے آئی ٹی رپورٹ پر مزید کہا کہ رپورٹ میں ٹھوس دلائل اور مستند مواد شامل نہیں، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو صرف 13 سوالات کا مینڈیٹ دیا تھا، لیکن اس کی رپورٹ مخالفین کے الزامات کی ترجمانی کرتی ہے اور ہمارے تحفظات کو درست قرار دیتی ہے۔وزیر منصونہ بندی وترقیات نے جے آئی ٹی رپورٹ کو دھرنا 3 قراردیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ نے جے آئی ٹی رپورٹ کو "محترمہ” قرار دیتے ہوئے مضحکہ اڑایا۔ اْنہوں نے جے آئی ٹی ارکان کو متعصب ثابت کرنے کی بھی کوشش کی۔ اْنہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے چار ارکان کو قانونی معاملات کا کوئی تجربہ نہیں تھا، انہیں قانونی سفارشات مرتب کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں تھا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کا خلاصہ طوطا مینا کی کہانی ہے اور ہم اپنے آئینی اعتراضات پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔
وزیر دفاع اور پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے تھے جے آئی ٹی میں پڑھے لکھے لوگ شامل ہوں گے اور اس کی رپورٹ خام خیالی کے بجائے ٹھوس دلائل پر مشتمل ہوگی، لیکن رپورٹ میں کوئی بھی بات مصدقہ نہیں، رپورٹ میں رحمٰن ملک کی باتوں پر بہت زیادہ انحصار کیا گیا ہے اور ’سورس‘ رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔
وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’جے آئی ٹی کی رپورٹ غیر متوقع نہیں، رپورٹ میں بہت سی باتیں ناقابلیقین اور مضحکہ خیز ہیں اور رپورٹ سے مشرف دور کے بے بنیاد الزامات کی یاد تازہ ہوگئی۔ان کا موقف تھا کہ ’حسن نواز اور حسین نواز پاکستان میں نہیں رہتے، وہ اوور سیز پاکستانی ہیں اور اگر انہوں نے رقم اپنے والد کو بھیجی تو قانون کے تحت بھیجی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں