میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدالت نے عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت دے دی

عدالت نے عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت دے دی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۵ مئی ۲۰۲۵

شیئر کریں

بانی پی ٹی آئی کو گرفتار ہوئے 7سو 27 دن ہوچکے، درخواست قانون کے منافی ہے

پراسکیوشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح، تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، وکیل

 

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے پولیس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دے دی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9مئی جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں عمران خان سے تفتیش کے معاملے پر کیس کی سماعت کی اور وکلا کے دلائل کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

دوران سماعت، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پراسکیوشن کی درخواست قانون کے منافی ہے، بانی پی ٹی آئی کو گرفتار ہوئے 7 سو 27 دن ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن اتنا وقت گزر جانے کے بعد درخواست لے کر کیوں آئی ہے، پراسکیوشن تاخیری حربے استعمال کررہی ہے جب کہ عمران خان فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانا نہیں چاہتے۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے مزید کہا کہ پراسکیوشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کررہی ہے، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔اے ٹی سی لاہور کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان سے 9 مئی کے 12 مقدمات میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دیدی اور پولیس سے 26 مئی تک رپورٹ طلب کر لی۔واضح رہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں پولیس نے عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرافک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے پراسیکیوشن نے انسداد دہشت گردی عدالت میں باقاعدہ درخواست جمع کرائی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی واقعات کے حوالے سے سچائی جانچنے کے لیے پولی گرافک سمیت دیگر ضروری سائنسی ٹیسٹ کروائے جانا اہم ہے۔

تاہم، عدالت میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواست کی سخت مخالفت کی تھی۔ابتدائی دلائل میں ان کا کہنا تھا کہ 2 سال بعد ایسی درخواست دائر کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔

لاہورکی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تمام فریقین کے مؤقف سننے کے بعد کارروائی 14 مئی تک ملتوی کر دی تھی جب کہ عمران خان کے وکیل کو ہدایت دی تھی کہ وہ اپنے مؤکل سے ہدایات لے کر عدالت میں پیش ہوں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں