دنیا کے سب سے کم عمر اور معمر ترین سربراہان مملکت وحکومت
شیئر کریں
39 سالہ ایمانوئل میخواں فرانس کے صدر منتخب ہوکردنیا کے سب سے کم عمر سربراہان مملکت وحکومت کی صف میں شامل ہوگئے ہیں اور اس طرح انہوں نے ایک تاریخ رقم کردی ہے۔39 سالہ ایمانوئل میخواں کو نپولین بوناپارٹ کے بعد فرانس کے دوسرے سب سے کم عمر ترین سربراہ مملکت بننے کااعزاز حاصل ہواہے۔ نپولین بوناپارٹ نے1848ءمیں جب فرانس کی حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تھی تو ان کی عمر40 سال تھی اس طرح ایمانوئل میخواں کوفرانس کے اب تک کے سب سے کم عمر ترین صدر بننے کااعزا بھی حاصل ہوگیاہے۔
بینکاری کاشعبہ چھوڑ کر سیاست میں آنے والے ایمانوئل میخواں نے فرانس کے انتہا پسند دائیں بازو کے انتہاپسندانہ خیالات رکھنے والے کے حلقے کو شکست دے کر فرانس کا سربراہ مملکت کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد دنیا کے موجودہ 10 کم عمر ترین رہنماﺅں کی صف میں جگہ بنائی ہے۔
فرانس کا شمار دنیا کے 10 سے زیادہ ملکی پیداوار والے ممالک میں ہوتا ہے ، اس ملک کی مجموعی ملکی پیداوار 2.647 کھرب ڈالر کے مساوی بتائی جاتی ہے ،جبکہ اس ملک کا شمار دنیا کے 7 عمومی مجموعی ملکی پیداوار کے حامل ممالک میں بھی ہوتاہے اور اس کی مجموعی عمومی ملکی پیداوار 2.420 کھرب ڈالر کے مساوی بتائی جاتی ہے ، رقبے کے اعتبار سے فرانس روس اور یوکرائن کے بعد یورپ کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے ۔ فرانس مغربی یورپ میں واقع ہے اور اس کی سرحدیں، اندورا ، اسپین ،موناکو ، اٹلی ،سوئٹزرلینڈ ، جرمنی ،لگزمبرگ اور بلجیم سے ملتی ہیں ،لیکن دنیا کی معیشتوں میں ممتاز مقام رکھنے والے ملک فرانس کاصدر منتخب ہونے کے بعد اب ایمانوئل میخواں کا اصل امتحان شروع ہوگا کیونکہ فرانس کے معاملات دیگر یورپی ممالک کی طرح ٹھیک نہیں ہیں بلکہ مغربی یورپ میں واقع اس ملک کو گوناگوں مسائل کا سامناہے۔خاص طورپرمعاشی مسائل نے فرانس کے عوام کو بری طرح جکڑ رکھاہے ، ایمانوئل میخواں کو ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے اور فرانس کے عوام کے مسائل کم کرنے کے لیے سب سے پہلے سرکاری اخراجات میں سختی سے کٹوتی کی پالیسی اپنا نا ہوگی، یہاں ان کا بینکاری کاتجربہ ان کے بہت کام آسکتاہے۔انہیں فرانس کے محنت کشوں میں پائی جانے والی بیچینی دور کرنے کے لیے لیبر قوانین میں نرمی پرتوجہ دینا ہوگی تاکہ فرانس کا محنت کش طبقہ انہیں اپنا نمائندہ تصور کرتے ہوئے ملک کی صنعتوں کاپہیہ چلائے رکھنے پر تیار ہوجائے ۔اس کے ساتھ ہی انہیں فرانس کے پسماندہ علاقوں میں تعلیم کے نظام کو بہتر بناکر پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو حصول تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے پر توجہ دینا ہوگی اور اس کے ساتھ ہی فرانس میں اپنا روزگار خود کمانے والے طبقے کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی اقدام کرناہوں گے تاکہ ملک کی لیبر مارکیٹ پر بوجھ میں کمی ہو اور عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔
فرانس کے نومنتخب صدر 39 سالہ ایمانوئل میخواں کے علاوہ اس وقت دنیا میں موجود کم عمر ترین سربراہان مملکت اور حکومت میں سان میرینو کے سربراہ مملکت کیپٹن ریجنٹ وینیساڈی ایمبروسیو بھی شامل ہیں جنہوں نے 2017ءمیں یعنی رواں سال کے دوران ہی صرف 29 سال کی عمر میں اقتدار سنبھالا ہے، شمالی کوریا کے سپریم قائد کم جونگ ان نے1983ءمیں جب اقتدار سنبھالا تو ان کی عمر 34 سال تھی ۔قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی نے 2013 ءمیں 36 سال کی عمر میں اقتدار سنبھالا،بھوٹان کے بادشاہ جگمے وانگ چک نے 2006ءمیں 37 سال کی عمر میں تخت سنبھالاتھا۔ایمل ڈیمتروف نے گزشتہ سال جب مخدونیہ کے عبوری صدر کی ذمہ داریاں سنبھالیں تو ان کی عمر 38 سال تھی۔یمن کے صدر صالح علی الصمد گزشتہ سال جب صدر منتخب ہوئے تو ان کی عمر 38 سال تھی۔ایسٹونیا کے وزیر اعظم جوری رتاس نے گزشتہ سال جب اقتدار سنبھالا تو ان کی عمر بھی 38 سال تھی۔اسی طرح یوکرائن کے وزیراعظم گزشتہ سال جب اس عہدے کے لیے منتخب کیے گئے تو ان کی عمر39 سال تھی،اس طرح یہ کہاجاسکتاہے کہ دنیا میں کم از کم 10 ایسے ممالک موجود ہیںجہاں فرانس کے نومنتخب صدر 39 سالہ ایمانوئل میخواں کے ہم عمر سربراہان مملکت یا حکومت اقتدار پر براجمان ہیں۔اور ایمانوئل میخواں اپنے ان ہم عمر سربراہان مملکت اور حکومت کے تجربات اور طرز زندگی سے بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔
اب آئیے دنیا کے10 معمر ترین سربراہان مملکت اور حکومت کی جانب اس اعتبار سے برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوم سر فہرست ہیں کیونکہ ان کی عمر 91سا ل سے تجاوز کرچکی ہے،لیکن زمبابوے کے رابرٹ موگابے برسراقتدار سربراہ مملکت کے اعتبار سے ملکہ برطانیہ سے بھی 2ہاتھ آگے ہیں کیونکہ ان کی عمر 93 سال سے تجاوز کرچکی ہے۔تیونس کے صدر بیجی کیڈ ایسپسی کی عمر 90 سال ہے، شمالی کوریا کے قائد کم یانگ نام کی عمر89 سال تھی، کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابرالصباح کی عمر 87 سال ہے،باربوڈوس کے گورنر جنرل سر ایلییٹ بالگریو کی عمر86 سال ہے،کیوبا کے سربراہ راہول کاسٹرو کی عمرتقریباً 86 سال ہے،بہاماس کے گورنر جنرل ڈیم مارگریٹ پنڈلنگ کی عمرتقریباً 85 سال ہے۔بیلیز کے گورنر جنرل سر کولوائل ینگ کی عمر 84سال ہے جبکہ کیمرون کے صدرپال بی یا کی عمر 84 سال بتائی جاتی ہے ۔