کراچی میں پانی کا مصنوعی بحران، صنعتکار بھی پریشان، ایک ہائیڈرنٹ سیل
شیئر کریں
کراچی:کراچی میں پانی کی مصنوعی قلت کے بعد واٹر بورڈ اور پولیس نے چکرا گوٹھ کورنگی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ کو سیل کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔ترجمان ایس ایس پی کورنگی کے مطابق کراچی میں جاری حالیہ پانی کی قلت کے باعث واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ہمراہ تھانہ زمان ٹان پولیس نے چکرا گوٹھ کورنگی نمبر ایک میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ کے خلاف کارروائی کی۔
واٹر بورڈ اور پولیس نے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ کو سیل کرکے غیر قانونی پانی کے کاروبار میں ملوث ملزم نعمان ولد منیر احمد کو گرفتار کرلیا جبکہ 3ملزمان موقع سے فرار ہوگئے جن میں رفیق، عبداللہ کوریجو اور احمد شامل ہیں۔
پولیس نے گرفتار ملزم اور فرار ہونے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، فرار ہونے والے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہفتے کو جماعت اسلامی نے 15 مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے تھے۔
احتجاجی مظاہروں کے دوران مشتعل افراد نے نیپا اور حسن اسکوائر سے گزرنے والے واٹر ٹینکرز کے وال کھول دیے تھے جس سے ہزاروں گیلن پانی ضائغ ہوا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گھروں میں پانی نہیں آرہا تو ٹینکر مافیا کو پانی کیسے مل رہا ہے؟۔دوسری جانب آل کراچی تاجر الائنس کے صدر و بانی عام آدمی پارٹی ایاز میمن موتی والا نے کراچی میں شدید پانی کے بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جو شہر کے لاکھوں شہریوں کی زندگی کو متاثر کر رہا ہے اپنے بیان میں ایاز میمن موتیوالا نے سندھ حکومت اور کراچی واٹر بورڈ، میئر کراچی سے فوری اور مثر اقدامات اٹھاے کا مطالبہ کیا تاکہ اس دیرینہ مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
ایاز میمن موتیوالا نے کہا کہ کراچی کا پانی کا بحران کئی سالوں سے بدانتظامی اور ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے برقرار ہے، کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں انہوں نے کہا کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی 16 سالوں سے حکومت ہے اور اس وقت میئر کراچی بھی پیپلزپارٹی کا ہے لیکن اس کے باوجود پیپلزپارٹی نے کراچی کے شہریوں کے لئے پانی کی سپلائی کو کوئی نیا منصوبہ نہیں دیا اور نہ ہی کراچی کے شہریوں کے دیگر بنیادی مسائل حل کئے ہیں۔