میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی ایچ اوز مفلوج ،ڈاکٹرز اور عملے کو شوکاز و نوٹسز سے ہراساں کرنے کا انکشاف

ڈی ایچ اوز مفلوج ،ڈاکٹرز اور عملے کو شوکاز و نوٹسز سے ہراساں کرنے کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۳ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :ابراہیم انڑ) محکمہ صحت سندھ، ڈاکٹرز و دیگر و عملے کو شوکاز و نوٹسز کے ذریعے ہراساں کرنے کا انکشاف، ڈائریکٹر جنرل کی تقرر کردہ افسران کی چھاپوں کے نام پر تابڑ توڑ کارروائیاں، ڈی ایچ اوز کو مفلوج کردیا گیا، ڈی جی سیکریٹری صحت کے اختیارات استعمال کرنے لگا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں ڈاکٹروں و دیگر طبی عملے کو شوکاز نوٹسز اور وضاحتی لیٹرز کے ذریعے ہراسان کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر وقار میمن نے سیکریٹری صحت کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ہسپتالوں میں اچانک چھاپوں کیلئے افسران کا تقرر کیا ہے جو کہ نہ صرف چھاپوں کے نام پر ڈاکٹرز و دیگر طبی عملے کو ہراسان کرتے ہیں بلکہ مسٹرول بھی لگ جاتے ہیں، ذرائع کے مطابق چھاپوں کے بعد وضاحتی اور شوکاز نوٹس دے کر انہیں ڈائریکٹر جنرل آفس میں طلب کیا جا رہا ہے ، حیرت انگیز طور پر گریڈ 17 یا اوپر کے تمام افسران کو شوکاز و وضاحت دینے کے اختیارات سیکریٹری صحت کے پاس ہیں اور ڈائریکٹر جنرل صرف سفارش کر سکتا ہے لیکن ڈی جی نے سیکریٹری کے اختیارات استعمال کرکے شوکاز جاری کر رہا ہے ، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آفس میں موجود سسٹم سرغنہ ڈاکٹر و دیگر طبی عملے سے بھاری وصولیاں سیکریٹری کے نام پر کر رہا ہے اور نہ دینے والے افراد کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرکے رپورٹ کروایا جاتا ہے ، ڈی جی کی چھاپہ مار افسران کے بعد ڈی ایچ اوز اپنے اضلاع میں مفلوج ہوگئے ہیں اور ان کے تمام اختیارات بھی ڈی جی نے اپنے ہاتھ لے لئے ہیں، ذرائع کے مطابق اکثر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو زبانیں طور پر ڈی جی کی تقرر کردہ افسران سے تعاون کی زبانی ہدایات جاری کی گئی ہیں، ڈی جی آفس میں موجود سسٹم کی بارے میں اہم انکشافات آئندہ شامل اشاعت کئے جائیں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں