صوبائی وزیر انڈسٹری کی رشتہ داری ڈی آئی جی حیدرآباد کی ڈھال
شیئر کریں
ایس ایچ او شکور لاکھو کو چھڑانے کی کوشش، ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو کو بچا لیا گیا، پیر محمد شاہ عہدہ کھو بیٹھے، سابق ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ بگٹی نے ڈی آئی جی حیدرآباد پر الزامات لگائے تھے، تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں پیپلزپارٹی کے سابق ایم پی اے شہریار شر پر کچے کے علاقے میں فائرنگ اور ایک شخص کے ہلاکت کے بعد ایس ایس پی گھوٹکی نے ایس ایچ او شکور لاکھو پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا جبکہ شہریار شر اور سابق ایس ایس پی نے ایس ایچ او شکور لاکھو پر جرائم پیشہ افراد پر مشتمل پرائیویٹ فورس بنا کر حملے کا الزام لگایا تھا، سابق ایس ایس پی گھوٹکی نے سابق ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ اور ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو پر ملزم ایس ایچ او شکور لاکھو کو چھوڑنے کیلئے دباؤ ڈالنے اور غلط رویہ اپنانے کا الزام لگایا تھا تاہم سندھ حکومت نے پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی حفیظ بگٹی کو تو عھدے سے ہٹا لیا لیکن ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو کو بچا لیا گیا، ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر انڈسٹری جام اکرام اللہ دہاریجو کے قریبی رشتہ دار ہونے کے باعث ڈی آئی جی طارق رزاق کو بچا لیا گیا اور اس کے خلاف بھی کوئی تحقیقات نہیں کی گئی، سابق ایس ایس پی گھوٹکی کے مطابق حیدرآباد ریجن کے افسر نے سکھر ریجن میں تعینات ایک افسر کو ملزم چھوڑنے کے غیرقانونی احکامات دئے، سندھ پولیس میں طارق رزاق دہاریجو صوبائی وزیر کے قریبی رشتہ دار اور سیاسی پشت پناہی کے باعث طاقتور افسر سمجھے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ طارق رزاق دہاریجو ڈی آئی جی حیدرآباد آفیس کو بھی پنچائت کی طرح چلاتے ہیں۔