سیاسی پشت پناہی پر مفرور عمران بلوچ کا سسٹم فعال،گٹکے کی فروخت
شیئر کریں
ریلوے کالونی کالا پل کے علاقے میں لیاری سے مفرور عمران بلوچ سماج دشمن سرغنہ کی زندہ پیر مزاز کے قریب کینسر ماوا گٹکا کی کھلے عام فروخت،چند ماہ قبل ٹاسک فورس کی کامیاب کاروائی 1450 کلو مضر صحت چھالیہ کے ساتھ ساتھ 21000 ہزار کے قریب تیار ماوے بھی پکڑے گئے تھے ،سیاسی پشت پناہی کے پیچھے گھناؤنے کینسر ماوے کا دھندا اداروں کے لیئے چیلنج بن گیا. تفصیلات کیمطابق کالا پل کے علاقے زندہ پیر مزاز کے قریب کینسر انڈسٹری قائم کرکے پولیس کی لاٹری لگادی یومیہ سینکڑوں کلو مضر صحت چھالیہ سے تیار کردہ مال مارکیٹ تک کی رسائی ذرائع نے بتایا فشری سمیت مچھر کالونی میں رکشوں کے زریعے پہنچانے کا عمل بھی تیزی سے جاری باوثوق ذرائع نے بتایا عمران بلوچ نامی کردار کے متعلق واضع بتایا جارہا ہے کہ اس پورے سسٹم کو آن کرتا ہے اور اسکے پیچھے اسکا بھائی نیٹ ورک آپریٹ کرتا ہے دوسری جانب ذرائع نے بتایا چند ماہ قبل ٹاسک فورس نے ایک کامیاب کاروائی کرکے 1450 کلو مضر صحت چھالیہ اور 21000 کے قریب قریب کینسر گٹکا ماوا برآمد کیا تھا جس پر دو اہم ملزمان آفتاب اور کریم خان گرفتار ہوئے تھے ذرائع نے بتایا اس سسٹم کو کچھ پولیس اہلکار بھی سپورٹ کرتے ہیں اور سیاسی پشت پناہی کا بھی اس سسٹم کے پیچھے ہاتھ بتایا جارہا ہے لیاری کے تھانوں سے مفرور عمران بلوچ ریاست میں رہ کر ریاستی اصول کی خلاف ورزی میں سرگرم ہے باوثوق ذرائع نے بتایا سیاسی سرپرستی قانون کے ساتھ مذاق اور محکموں کی بربادی بتائی جاتی ہے ڈسٹرکٹ پولیس کی مبینہ سرپرستی میں لاکھوں روپیے ہفتے کے عوض انسانیت کا قتل عام جاری ہے جبکہ سیاسی بصیرت عوامی ہمدردی کے بجائے عوام کے لیئے وبال جان بنی ہوئی ہے۔ سیاسی پارٹی کیذمہ داران اس گھناؤنے دھندے میں ملوث کردار کی پارٹی رکنیت ختم کرے یا پھر سرپرستی کرکے مال کمانے کے لیئے ہائر کردہ ورکر کے ساتھ کھڑا ہوکر اس گھناؤنے دھندے کا دفاع کرے۔ قانون مکمل طور پر ڈگڈگی بنا ہوا ہے محکمہ کیپچر ہوچکے ہے اور ادارے بے بسی کی تصویر بن چکے ہیں۔پولیس اس پورے سسٹم کا مذاق اڑا رہی ہے ایس ایس پی اور آئی جی اس مافیا کے خلاف نوٹس لے۔