ڈائریکٹوریٹ اینٹی کرپشن ،ریحان ہیڈ کانسٹیبل سسٹم چلانے پر مامور
شیئر کریں
(خصوصی رپورٹ) ڈپٹی ڈائریکٹوریٹ اینٹی کرپشن کا سسٹم ریحان نامی ہیڈ کانسٹیبل کے حوالے، حیدرآباد کلب، ڈسٹرکٹ ہائی ویز سمیت دیگر کروڑوں روپے کی کرپشن تحقیقات بند، اکثر تحقیقات انسپکٹر خالد خانزادہ اور سرکل افسر نذیر رئیس کے حوالے، دیگر افسران مفلوج ہو کر رہ گئے، تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹوریٹ اینٹی کرپشن حیدرآباد کا سسٹم ریحان نامی ہیڈ کانسٹیبل کے حوالے کردیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عمران ڈاوچ نے اینٹی کرپشن ڈپٹی ڈائریکٹوریٹ کے تمام معاملات ہیڈ کانسٹیبل ریحان کے حوالے کردیئے ہیں جو کہ پرائیوٹ پی ایس او کے طور پر کام کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے مختلف محکموں سے ماہانہ کروڑوں روپے کی وصولی ٹاسک ریحان نامی ہیڈ کانسٹیبل کے حوالے کردیا گیا جبکہ بھاری رشوت کے کر حیدرآباد کلب کے فنڈز میں خرد برد، ڈسٹرکٹ ہائی ویز میں ٹینڈرز کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات سمیت سینکڑوں انکوائریز بند کرکے بدعنوان افسران کو کلین چٹ دے دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق اکثر تحقیقات سرکل افسر نذیر رئیس اور انسپکٹر خالد خانزادہ کی حوالے کی جاتی ہیں جو ہیڈ کانسٹیبل ریحان کے سسٹم کا حصہ ہیں، ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر عمران ڈاوچ نے اینٹی کرپشن حیدرآباد کے سسٹم کا سرغنہ ریحان کو مقرر کردیا ہے جو کہ تحقیقات شروع کرنے اور بند کرنے سمیت افسران کو تحقیقات دینے کا مجاز ہے، ہیڈ کانسٹیبل کو ڈپٹی ڈائریکٹوریٹ اینٹی کرپشن کے سیاہ و سفید کا مالک بنا دیا گیا ہے جس کے باعث سینیئر افسران پریشانی کا شکار ہیں، اس سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز کی گئیں لیکن خبر فائل ہونے تک ان کا موقف نہ مل سکا۔