میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ججز کمیٹی میں غیرجمہوری رویہ، ون مین شو، جسٹس منصور نے کمیٹی میں واپسی کیلئے 3 شرائط رکھ دیں

ججز کمیٹی میں غیرجمہوری رویہ، ون مین شو، جسٹس منصور نے کمیٹی میں واپسی کیلئے 3 شرائط رکھ دیں

ویب ڈیسک
منگل, ۲۴ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

 

سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے سیکرٹری سپریم کورٹ کمیٹی کو خط لکھ دیا۔جسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ آرڈیننس اجرا کے چند ہی گھنٹوں بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی دوبارہ تشکیل کردی گئی، ترمیمی آرڈیننس آنے کے بعد بھی سینیئرترین ججز کو کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔خط میں کہا گہا ہے کہ کوئی وجہ بتائے بغیر جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے ہٹادیا گیا، جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے ہٹانے کی وجوہات بھی نہیں بتائی گئی، اپنی مرضی کا ممبرکمیٹی میں شامل کرکے من مرضی کی گئی جو غیرجمہوری رویہ اور ون مین شو ہے۔خط میں ان کا کہناتھاکہ چیف جسٹس کی ذات میں انتظامی معاملات کا ارتکاز غیر جمہوری اور عدالتی شفافیت کیاصول کے برعکس ہے۔ جسٹس منصورعلی شاہ نے کمیٹی میں واپسی کی تین شرائط رکھ دیں اور خط میں کہا کہ جب تک فل کورٹ اس آرڈیننس کی آئینی حیثیت کا جائزہ نہیں لیتی کمیٹی میں نہیں بیٹھوں گا یا جب تک فل کورٹ آرڈیننس کے ذریعے ترامیم پر عملدرآمد کا فیصلہ نہیں کرتی کمیٹی میں نہیں بیٹھوں گا یا پھر جب تک چیف جسٹس سابقہ کمیٹی بحال کرتے ہوئے جسٹس منیب اختر کو شامل نہیں کرتے کمیٹی میں نہیں بیٹھوں گا۔خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس پرسپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ بنایا جائے یا انتظامی سائیڈ پرفل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں