سرجانی ٹاؤن میں روڈ کٹنگ مافیا کا راج، اربوں مالیت سے تعمیرسڑک کھودڈالی
شیئر کریں
(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی ڈی جی کے سخت احکامات کی دھجیاں سرجانی ٹاؤن میں غیرقانونی روڈ کٹنگ مافیا نے اربوں روپے کی خطیر مالیت سے تعمیر شدہ سڑک کھود دی پی ڈی اورنگی کو بھی چونا لگا دیا انکا نام استعمال کرتے ہوے متعلقہ ایکسین نثار کھوکھر نے کام اتار دیا ادھر مئیر کراچی تباہ کن بارشوں کے بعد شہر بھر میں ھنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی آستر کاری میں مصروف تو دوسری طرف شہر کا انفراء اسٹرکچر محکمہ جاتی مافیا کے نشانے پر بھاری نزرانے کا شاخسانہ جیبیں گرم شہر تباہ ٹریفک جام سمیت شہریوں کی۔جان و مال بھی مافیا نے داؤ پر لگا دی تباہ حال سڑکیں ایک جانب ٹریفک جام لوٹ مار اور مالی نقصانات کا باعث تو ہیں جبکہ دوسری طرف مریضوں اور ایمرجنسی سروسز کیلے بھی شدید مشکلات کا باعث بننے کے ساتھ وقت اور ڈیزل پیٹرول کا ضیاع بھی ہے واضح رہے کہ مزکورہ عمل شہریوں کے جائز ٹیکس و محکمہ جاتی آمدنی پر بھی ڈاکہ زنی کے مترادف عمل ہے سرکاری مافیا کا فرائض و اختیارات سے تجاوز نا صرف قانونی بلکہ محکمہ جاتی بائی لاز کے بھی برخلاف عمل ہے واضح رہے کہ سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7A / 7B 7D کے علاقے میں لگ بھگ 5 کلو میٹر طویل سڑک کو بناء قانونی دستاویزات و اجازت نامے کے کاٹ دیا گیا جبکہ انتہائی باخبر و باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مزکورہ علاقہ ادارہ ترقیات کی ملکیت ہے اور اس علاقے کو تاحال کسی بھی اسٹیک ہولڈرز کے سپرد نہیں کیا گیا جبکہ اس گورکھ دھندے میں سرکاری محکمہ جاتی مافیا کے لوگ ملوث ہیں جس میں ادارہ ترقیات اور متعلقہ ٹاؤن کی کالی بھیڑیں شامل ہیں مزکورہ مافیا نے ملی بھگت کے تحت اس توڑ پھوڑ کا معمولی چالان ٹاؤن انتظامیہ کے نام سے بنوا دیا جبکہ مزکورہ سڑک کے ڈی اے انتظامیہ کے زیر انتظام ہے اس جیب گرم کرنے والے گورکھ دھندے کے سبب ادارہ ترقیات کو مافیا نے آمدنی کی مد میں کروڑوں کا چونا لگا دیا روڈ کٹنگ مافیا کھلی آذادی سے بناء اجازت و قانونی دستاویزات شہر کا انفراء اسٹرکچر تباہ کرنے میں مصروف ہے ادارہ کنگال مافیا مالا مال واضح رہے کہ ادارہ ترقیات ملازمین کی تنخواہیں بھی بروقت ادائیگی نہیں کر پاتا یاد رہے کہ ملازمین و افسران کی تنخواہیں سندھ حکومت کی جانب سے دی جانے والی گرانٹ کی صورت میں ادا کی جاتی ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا۔