میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پبلک سروس کمیشن، امتحانی سسٹم پر مافیامسلط ،اعلیٰ عہدوں کی بولیاں

پبلک سروس کمیشن، امتحانی سسٹم پر مافیامسلط ،اعلیٰ عہدوں کی بولیاں

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات بے ضابطگیاں، امتحانات عدالتوں میں چیلینج ہونا معمول بن گیا، عدالتی احکامات پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا، ، سندھ حکومت نے میرٹ کا گلا گھونٹننے والی مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی، تفصیلات کے مطابق اعلیٰ عھدوں پر تقرریوں کیلئے امتحان لینے والے ادارے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں سنگین بے ضابطگیاں کا سلسلہ جاری ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن نے عدالتی احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دئے ہیں، سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے زبانی امتحانات میں انٹرویو رکارڈ نہ کرنے کے علاوہ پاس شدہ امیدواروں کی شناخت چھپانے کا سلسلہ بھی رک نہ سکا جس کے باعث کمیشن کے امتحانات مشکوک اور متنازع ہو چکے ہیں، سندھ پبلک سروس کمیشن کے بیشتر امتحانات عدالتوں چئلینج کئے گئے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں، سندھ پبلک سروس کمیشن کے اہم عہدوں پر ریونیو افسران براجمان ہیں جن پر دوران تقرری مختلف الزامات کا سامنا تھا، سندھ پبلک سروس کمیشن کی امتحانات کی کارکردگی کا پول سی سی ای 2023ء کی اسکریننگ ٹیسٹ میں پی کھل گیا جس میں 40 ہزار امیدواروں میں صرف 250 امیدواران ہی پاس ہو سکے، سندھ پبلک سروس کمیشن پر گزشتہ کئے سالوں سے اقربا پروری، سفارشی امیدواروں اور کروڑوں روپے کے عوض امیدواران کا پاس کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں اور ان کی معتدد امتحانات کے نتائج اعلیٰ عدالتوں نے کالعدم قرار دئے ہیں لیکن سندھ حکومت نے کمیشن میں موجود سرکاری و نجی ایجنٹس پر مشتمل میرٹ کا گلا گھونٹننے والی مافیا کو کھل چھوٹ دے دی ہے اور کمیشن کے امتحانات میں کروڑوں روپے کی بولیاں زد عام ہیں، ذرائع کے مطابق ایک زبانی امتحان لینے والے کمیٹی ممبران کی جانب سے منتخب کئے گئے امیدواروں کے نام بھی تبدیل کئے جاتے ہیں اور ایک بڑے سیاسی ہاؤس سے لسٹیں بنائی جاتی ہیں، ذرائع کے مطابق موجودہ کمیشن چئیرمین محمد وسیم کی تقرری کے بعد ادارہ مزید سنگین قسم کے الزامات کا سامنا کر رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں