کراچی کے ضلعی صحت افسران کی کھلی لوٹ مار ،وزارت صحت خاموش تماشائی
شیئر کریں
محکمہ صحت کراچی کی انتظامیہ کمزوری کے باعث کراچی کے ضلعی صحت افسران کی کھلی لوٹ مار جاری ہے، وزارت صحت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ محکمہ صحت ضلع وسطی کراچی کے سابق ضلعی صحت افسر ڈاکٹر علی زیدی ڈھائی کروڑ روپے ٹھکانے لگانے کے بعد ضلع شرقی کے ریٹائر ہونے والے ضلعی صحت افسر ڈاکٹر شکیل قریشی نے بھی مبینہ طور پر نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا ڈیڑھ کروڑ روپے کا بجٹ ٹھکانے لگانے کا منصوبہ تیار کر لیا۔بتایا جاتا ہے کہ ضلع شرقی کراچی کے ضلعی صحت افسر جو 5ستمبر کو ریٹائر ہونے والے ہیں نے گزشتہ روز ایک من پسند کمپنی سے مبینہ ملی بھگت کے ذریعے اسے ادویہ و دیگر سامان کی سپلائی کے لیے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے کے ورک آرڈر جاری کر دیے ہیں ۔ضلع شرقی کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ضلع صحت افسرنے سامان کی مکمل سپلائی کے بغیر ہی پارس کمپنی جس کا کیس پہلے ہی ڈرگ کورٹ میں زیر سماعت ہے مذکورہ کمپنی سے سانس باز کر کے شارٹ سپلائی کی قلیل المدت ا یکسپائری کے ذریعے خود برد کر کے بھاری رقم ہڑپ کر کے ریٹائرمنٹ کی تیاریوں میں ہیں اورادویات آئے بغیر ہی اے جی سندھ میں بل جمع کرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔