سسٹم مافیا ایچ ڈی اے پر مسلط، شعبہ پلاننگ میں گورکھ دھندا عیاں
شیئر کریں
(رپورٹ/شاہنواز خاصخیلی) ادارہ ترقیات حیدرآباد ،سابق سسٹم کی جانب سے قواعد و ضوابط کے خلاف جاری این او سیز کی سینکڑوں فائلز برآمد، سسٹم کے سابق افسران اصغر میمن اور مصطفیٰ مرزا کو شوکاز جاری، سابق سسٹم کے افسران کا نجی ایجنٹوں کے ذریعے افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے افسران نے سابق سسٹم کی جانب سے قواعد و ضوابط کے خلاف جاری کی گئی این او سیز کی فائلیں برآمد کرلی ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق محکمہ بلدیات کی جانب دارہ ترقیات حیدرآباد میں کئی سالوں سے نافذ سسٹم کا بوریا بستر گول کرنے کے بعد شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ میں سینکڑوں غیرقانونی کامون کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق سابق سسٹم کے اہم افسران ، غیرقانونی طور پر کئے سال شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے مختلف عہدوں پر براجمان سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر اصغر میمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مصطفیٰ مرزا کی جانب سے ڈیڑھ سئو سے زائد فائلز گم کردی گئیں تھیں جن میں سینکڑوں فائلز کچھ عرصہ قبل ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالنے والے ماجد کھوکھر نے برآمد کرلی ہیں، ذرائع کے مطابق برآمد کی گئی فائلز میں سے اکثر میں کھاتے تصدیق شدہ نہ ہونا، چالان کی رقم جمع نہ ہونے سمیت دیگر سنگین قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی سامنے آئی ہے، ڈائریکٹر ماجد کھوکھر کی جانب سے اس سلسلے میں سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر اصغر میمن اور مصطفیٰ مرزا شوکاز اور وضاحت دینے کیلئے لیٹر جاری کردیا ہے، ذرائع کے مطابق سابق سسٹم کے افسران کی جانب سے اینٹی کرپشن اور نیب کی تحقیقات پر اثرانداز ہونے اور موجودہ افسران کو دباؤ میں لانے کیلئے نجی اینجٹس کو میدان میں اتار دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں بدنام بلڈر عارف میمن سمیت دیگر بلڈرز کی غیرقانونی کامون کے خلاف کارروائی کے بعد سابق سسٹم کی جانب سے نجی ایجنٹس کے ذریعے اعلیٰ حکومتی حکام کو مختلف طریقوں سے درخواستیں بھیج کرکے تحقیقات کرنے والے افسران کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ سابق سسٹم کے غیرقانونی کامون کو چھپایا جا سکے، ذرائع کے مطابق شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ میں تعینات افسران نے سابق سسٹم کے تمام کاموں کی اسکروٹنی شروع کردی ہے جس کے باعث دہائیوں سے ادارہ ترقیات پر قابض سسٹم کے افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے.۔