میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسرائیلی گولہ باری سے خان یونس میں 39 فلسطینی شہید

اسرائیلی گولہ باری سے خان یونس میں 39 فلسطینی شہید

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسرائیلی ٹینکوں کی گولہ باری اور فضائی حملوں میں خان یونس کے قریب کم از کم 39 فلسطینی مارے گئے جب لوگوں کو علاقے کے کچھ محلے چھوڑنے کے نئے احکامات جاری کیے گئے۔اسرائیلی فوج نے پیر کے روز فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پر مجبور کردیا ، فلسطینیوں، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں نے کہا ہے کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں ہے۔ اس سے قبل جولائی میں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نامزد کردہ المواسی علاقے میں الگ الگ اسرائیلی حملوں میں درجنوں فلسطینی مارے گئے تھے۔خان یونس کے ناصر ہسپتال کے صحت کے حکام نے رہائشیوں سے خون کا عطیہ دینے کی اپیل کی کیونکہ بڑی تعداد میں ہلاکتوں کو طبی مرکز میں پہنچایا جا رہا ہے۔فلسطینی سول ایمرجنسی سروس نے کہا کہ اس کے پاس خان یونس کے مشرقی مضافات میں اسرائیلی فضائی اور ٹینک کی فائرنگ سے درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں لیکن بمباری کی شدت کی وجہ سے ٹیمیں ان تک نہیں پہنچ سکیں۔دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی کے علاقے بوریج اور دیر البلاح میں دو گھروں پر فضائی حملے کیے، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ گنجان آباد انکلیو کے شمال میں غزہ شہر میں ایک اور فضائی حملے میں دو دیگر فلسطینی مارے گئے۔قطر اور مصر کی قیادت میں اور امریکہ کی حمایت سے جنگ بندی کی کوشش اسرائیل کے سخت گیر موقف کی وجہ سے اب تک ناکام رہی ہے۔ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے پر دستخط ہونے کے باوجود مستقل جنگ بندی پر رضامندی سے انکار کر دیا ہے۔ حماس اس معاہدے پر دستخط کی شرط کے طور پر اسرائیلی فوجی آپریشن کے خاتمے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں