میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
المواصی پر حملے میں 92 شہید 300 زخمی ،برازیلی صدر کاپر زور ردعمل

المواصی پر حملے میں 92 شہید 300 زخمی ،برازیلی صدر کاپر زور ردعمل

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی حکومت نے اتوار کے روز جنوبی غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور دنیا پر زور دیا کہ وہ "اس لامتناہی قتلِ عام کے سامنے خاموش نہ رہیں۔”ایوانِ صدر سے ایک تحریری بیان میں کہا گیا، "غزہ کی پٹی میں تازہ ترین بمباری ناقابلِ قبول ہے جس میں سینکڑوں بے گناہ لوگوں کی جانیں گئیں۔”غزہ کی پٹی کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ بحیر روم کے ساحل پر اسرائیل کے نامزد کردہ "محفوظ زون” المواصی پر ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں کم از کم 92 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہوئے۔سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ علاقے کے شمال میں الشاطی پناہ گزین کیمپ میں ایک عارضی مسجد پر اسرائیلی حملے میں مزید 20 افراد مارے گئے۔سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اتوار کو غزہ کے ایک سکول میں پناہ لینے والے جنگ سے بے گھر 15 افراد ہلاک ہو گئے۔برازیل کے ایوانِ صدر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، "یہ بات ہولناک ہے کہ وہ مسلسل فلسطینی عوام کو اجتماعی سزائیں دے رہے ہیں۔ گذشتہ سال سے مسلسل حملوں میں دسیوں ہزار افراد پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے کئی ‘انسانی ہمدردی کے حد بندی کردہ علاقوں’ میں ہلاک ہوئے جن کی حفاظت ہونی چاہیے تھی۔”ہم جمہوری دنیا کے سیاسی رہنما اس لامتناہی قتلِ عام کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتے۔حماس نے اتوار کو غزہ میں ہونے والے بم دھماکوں کے تناظر میں جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔برازیل نے مئی میں غزہ تنازعے پر اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا۔ اس سے قبل صدر کی طرف سے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔اسرائیل نے شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے برازیل کے رہنما کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا۔یاد رہے کہ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 38,584 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری، خواتین اور بچے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں