میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات ،10 ایکڑ اراضی کی جعلسازی میں افسران ملوث

ادارہ ترقیات ،10 ایکڑ اراضی کی جعلسازی میں افسران ملوث

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۱ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی ملیر بند 10 ایکٹر سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بے نقاب ہونے پر ملوث افسر مافیا نے قبلہ ہی تبدیل کر ڈالا ادارے کی زمین کو بورڈ آف ریونیو کی اراضی قرار دیکر سندھ حکومت کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش اس عمل کے زریعے ملوث و مرتکب افسران کا خود کو بچانا مقصود ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اربوں روپے مالیت کی قیمتی اراضی کا کل رقبہ لگ بھگ 70 ایکڑ پر مشتمل ہے جبکہ اہم محکمہ جاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 35 ایکڑ اراضی کی رقم کے ڈی اے ادا کر چکا ہے جبکہ ادھر گڑبڑ گھٹالے کے مرکزی و بادشاہ گر کھلاڑیوں نے مزکورہ اراضی کو محکمہ ریونیو کی اراضی بنا ڈالا تاکہ انکے گلے میں پڑنے والے پھندے سے نا صرف انکی جان چھوٹ سکے بلکہ کروڑوں اربوں ٹھکانے لگانے والے منصوبہ ساز بے قصور بھی ثابت ہو سکیں قومی و سرکاری خزانے پر ڈاکہ زن سرکاری مافیا بے لگام ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 ایکڑ اراضی میں سے ایک ایکڑ زمین ایک معروف بلڈر کو بھی الاٹ کی گئی مزکورہ اراضی کے گھپلے اور گورکھ دھندے کے باعث سندھ حکومت نے کئی افسران کو معطل کر رکھا ہے جرآت تحقیقاتی سیل کے پاس اس حوالے سے کئی اہم راز و پردہ نشینوں کی پردہ اسکرین کے پیچھے کی گئیں ہاتھ کی صفائی سے متعلق رپورٹس ہاتھ لگ گئی ہیں اس میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی کرداروں میں سر فہرست کرپٹ ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ اربن ڈیزائن رفیق کھوڑو’ ایڈیشنل ڈائریکٹر انکروچمنٹ جمیل


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں