محکمہ زراعت ، سولر ٹیوب ویل اسکیم میں کروڑوں کا غبن
شیئر کریں
محکمہ زراعت سندھ ،سولر ٹیوب ویل سسبسڈی اسکیم میں کروڑوں روپے کا ڈاکہ، سسٹم کے سرغنہ حاجی امداد میمن نے فرنٹ مین ڈی جی ندیم شاہ کے ذریعے سسبسڈی اسکیم کو دھندہ بنا لیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر انجینئرنگ ونگ کے ذریعے کاشتکاروں کو سولر ٹیوب ویل سسٹم سمیت دیگر مشینری دینے کی مد میں کروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق سولر ٹیوب ویل نصب کرنے کیلئے حیدرآباد کی دو کمپنیوں سمیت سات کمپنیوں کی خدمات لی گئیں ہیں، ذرائع کے مطابق سولر ٹیوب ویل (واٹر پمپ) جس میں ایک سو، ڈیڑہ سو اور 250 فٹ کی کیٹیگریز شامل تھیں کے ریٹ ایک سو فیصد بڑھا کر کوٹیشن لی گئی، ذرائع کے مطابق دیگر مشینری کی مد میں بھی کوٹیشن ریٹ بڑھا کر کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا جا رہا ہے اور کمپنیوں کو قواعد و. ضوابط کے برخلاف سولر ٹیوب ویل نصب کرنے کے لئے ٹھیکے دئے گئے، ذرائع کے مطابق کاشتکاروں سے درخواستیں لے کر من پسند افراد میں مشینری کی بندر بانٹ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق سبسڈی کے تمام معاملات محکمے میں موجود حاجی امداد میمن سسٹم کے فرنٹ مینون ڈائریکٹر جنرل واٹرمینجمنٹ ندیم شاہ اور ایس او بجٹ اصغر گھانگھرو کے ذریعے طئے ہوئے، واضع رہے کہ کہ محکمہ زراعت سندھ میں گزشتہ کئی سالوں سے حاجی امداد میمن سسٹم کا راج ہے، نچلی گریڈ میں بھرتی ہو کر غیرقانونی ترقیاں حاصل کرتے ہوئے گریڈ 20 کے عہدے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن اینڈ اکاؤنٹس کے عہدے پر براجمان حاجی امداد میمن جعلی پینشن کیس، غیرقانونی بھرتیوں سمیت دیگر سنگین الزامات میں نیب اور اینٹی کرپشن کی تحقیقات میںزیر تفتیش ہیں۔