سیمبروز ہسپتال ، نرسنگ ایجوکیشن کی آڑ میں فراڈ کرنے والے آزاد
شیئر کریں
نرسنگ ایجوکیشن کے نام پر فراڈ کرنے والے سیمبروز اسپتال انتظامیہ کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کا عندیہ دے دیا ہے،سیمبروز نامی نجی اسپتال کے مالکان نے 35 طالبات کے والدین کی جمع پونجی نرسنگ کورس کروانے کے نام پر ہڑپ لی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف اضلاع میں نرسنگ کی تعلیم کے نام پر فراڈ کرنے والے پرائیویٹ اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے کا عندیہ دے دیا ہے سندھ گورنمنٹ کی جانب سے نرسنگ کورس کے اداروں میں مخصوص نشستوں اور محدود داخلوں کی وجہ سے سینکڑوں طالبات نرسنگ کورس میں داخلہ نہیں لے پاتی ہیں جسکی وجہ سے طالبات نجی و پرائیویٹ نرسنگ کورس کرتی ہیں جوکہ بآسانی نرسنگ کورس کے نام پر شہر قائد میں موجود مافیاز کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں شہر کراچی کے مختلف اضلاع میں نرسنگ کورس کروانے کے نام پر گورنمنٹ آف سندھ سے غیر منظور شدہ اور گھوسٹ تعلیمی ادارے طالبات کے مستقبل سے کھیلنا اور والدین کو انکی جمع پونجی سے محروم کررہے ہیں کراچی کے ضلع وسطی فیڈرل بی ایریاء میں واقع سیمبروز اسپتال نامی نجی پرائیویٹ ادارے کی انتظامیہ کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے واضح رہے کہ غیر رجسٹرڈ گھوسٹ تعلیمی ادارے میں نرسنگ کورس کروانے کے لیے داخلوں کا اعلان کیا گیا جس کے بعد کراچی کے ضلع وسطی کی 35 سے زائد طالبات نے نرسنگ کورس میں داخلہ لیا جس کے بعد سیمبروز اسپتال انتظامیہ نے طالبات سے ہزاروں روپے ایڈمیشن فیس اور ماہانہ فیس کی صورت میں وصول کیے ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ طالبات نے کہا کہ سیمبروز اسپتال انتظامیہ نے ہمارے دو سال برباد کردئیے ہیں اور ٹوٹل دو لاکھ کے قریب فی طالبہ فیسوں کی صورت میں وصول کیے ہیں اس حوالے سے نمائندہ روزنامہ "جرأت” نے سیمبروز اسپتال کے ایڈمن انچارج دانش،پرنسپل ڈاکٹر شہناز اور اسپتال کے مالک فہیم نامی شخص سے موقف لینے کے لیے انکے نمبر پر رابطہ کیا لیکن سیمبروز اسپتال انتظامیہ نے کوئی بھی موقف نہیں دیا واضح رہے کہ متاثرہ طالبات نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ تینوں افراد نے سیمبروز اسپتال میں نرسنگ کورس کروانے کے نام پر ہمارے ساتھ فراڈ کیا ہے اور ہمارے قیمتی دوسال ضائع کیے ہیں متاثرہ طالبات نے وزیر اعلی سندھ،وزیر تعلیم،محکمہ ہیلتھ کئیر کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ سیمبروز اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے سیمبروز اسپتال کو سیل کیا جائے اور مزید طالبات کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچایا جائے وگرنہ طالبات کراچی پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج کریں گی۔