تحریک انصاف کا اسلام آباد میں جلسہ نہ کرنے کا فیصلہ
شیئر کریں
(رپورٹ :باسط علی)تحریک انصاف کی قیادت اسلام آباد اور لاہور میں جلسہ کرنے کے حوالے سے منقسم رائے رکھتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان کا فرنٹ پر موجود رہنماؤں سے اِصرار ہے کہ وہ بہر صورت اسلام آباد اور لاہور میں جلسے ممکن بنائیں، مگر تحریک انصاف کے رہنما اسلام آباد اور لاہور میں جلسوں کے حوالے سے اپنا دامن چھڑا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ خود تحریک انصاف کے ورکرز کی طرف سے بھی پی ٹی آئی کی قیادت پر زور دیا جارہا ہے اور بار بار یہ سوال پوچھے جا رہے ہیں کہ وہ آخر چند بیانات پر کیوں اکتفا کیے بیٹھے ہیں اور عملاً ایسی سیاسی سرگرمیوں سے خود کو کیوں بچا رہے ہیں جو عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت پر دباؤ پیدا کرنے کا باعث بنے ۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام آباد اور لاہور میں جلسوں کے حوالے سے اُنہیں ریاستی طاقت سے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا، لہٰذا وہ خود کو اس امتحان سے اب تک بچائے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے تازہ ترین معاملہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت کا تھا جو عدالت کی جانب سے ایک حکم کی صورت میں ملی۔ مگر اسلام آباد انتظامیہ سے 8 جون کے لیے یہ اجازت روات کے مقام کے لیے مل سکی۔ تحریک انصاف نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پارٹی قیادت کاایک مشاورتی اجلاس کیا جس میں سیکریٹری جنرل عمر ایوب، اسد قیصر اور دیگر رہنما شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی خصوصی شرکت کی۔جس میںپاکستان تحریک انصاف نے 8 جون کو اسلام آباد میں جلسہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جلسہ کے لیے روات کا مقام مسترد کرتے ہوئے 8 جون کو روات کے مقام پر جلسہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی ضلعی انتظامیہ کا اجازت نامہ عدالت میں چیلنج کرے گی۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ایف نائن پارک، پریڈ گراؤنڈ یا ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت دے ۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف نے 8جون کو روات کی بجائے سوات میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی پوری قیادت جلسہ میں شریک ہوگی۔واضح رہے کہ عمران خان اسلام آباد اور لاہور میںسیاسی سرگرمیوںکی کوئی صورت نکالنا چاہتے ہیں۔ مگر تحریک انصا ف کی قیادت اس ضمن میں کوئی خاص پیش رفت نہیں دکھا سکی۔