بلدیہ عظمیٰ ، میئر کراچی کے خلاف سسٹم مافیا کی بڑھتی سرگرمیاں
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سسٹم مافیا نے ڈیرے ڈال دیے۔ مئیر کے خلاف سسٹم مافیانے میدان سنبھال لیا ۔ ریونیو دشمن جگہ بنانے میں کامیاب اورنگی ٹاؤن میں گریڈ 14 کے ہیلی کاپٹر ملازم ‘ کامران رضا’ جسے محکمہ انفورسمنٹ ‘ کا ملازم دکھایا گیا ہے موصوف ‘ پے رول ‘ میں ہونے والی ‘ جعلی بھرتیوں کا شاخسانہ ہے۔ اسے حکمراں جماعت کی سفارش پر آل احمد نقوی ڈائریکٹر پے رول کے ذریعے انٹری کراکے کھپایا گیا کیا تھا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایک اہم سیاسی شخصیت جو کونسل ممبر بھی ہے اسکی ایماء پر بھرتی کیا گیا اسے متنازعہ اور بھاری رقم دے کر بننے والے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے میئر آفس میں میئر کے ‘ کوآڈی نیٹر کے حکم پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر بنا دیا ہے۔ جعلی تعیناتی میں ڈائریکٹر HRMخلیق الرحمان بھی شامل ہیں جو اسے منہ بولا بیٹا کہتے ہیں جبکہ ٹاؤن چیئرمین جمیل ضیاء نے سیاسی شخصیت کے فون پر اسے اپنی ٹیم میں شامل کرلیا ہے اور امتیاز بٹ کی جگہ اسے فوکل پرسن مقرر کردیا ہے۔ اس نے آتے ہی نالوں پر تعمیرات اور جمیل ڈائری کی بتائی ہوئی جگہوں پر ‘ سپریم کورٹ ‘ کے احکامات ‘ کے بر خلاف کاروائیاں شروع کردی ہیں موصوف کاروائیوں ‘ کیلے ‘ ٹی ایم سی کی ٹیم استعمال کر رہا ہے۔ زمینوں پر قبضوں کے لئے اسے سسٹم افسر کے طور پر اتارا گیا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایس ایم جاوید کو معطل کرایا گیا جبکہ وہ عدالت میں اہم ریکارڈ فراہم کرنے جا رہے تھے۔ افضل زیدی انتہائی متنازعہ اور افسران دشمن افسر ہیں جو سیاست اور خوشامد ی ٹولے کے سردار گردانے جاتے ہیں۔ دی وائس آف اورنگی کے صدر اجمل بہاری نے فوری جعلی ملازم کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے اور اینٹی کرپشن کو اسکے خلاف درخواست بھی دے دی ہے۔ جبکہ تجاوزات کے قیام اور ٹاؤن چیئرمین کی ٹیم کے ساتھ قبضوں کی تفصیلات ایوان صدر بھی بھیج دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر HRMکے کرپشن اور SOVIوSOVکی حیثیت سے گڑ بڑ گٹالوں کی تفصیلات بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ ذرائع کہتے ہیں کے موصوف بطور سٹی وارڈن بھرتی ہوا تھا اور سسٹم مافیا نے افسر بنا دیا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔