ڈاؤ یونیورسٹی، ڈاکٹررستم زماں پر خاتون کو جنسی حراساں کرنے کا الزام
شیئر کریں
( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں تین عہدوں پر فائز افسر کی جانب سے خاتون کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام سامنے آیا ہے ، محکمہ انسانی حقوق نے ملنے والی شکایت کے متعلق وائس چانسلر ڈائو اور سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کو خط لکھ دیا، ڈائریکٹر او پی ڈیز، ایڈیشنل ایم ایس و سکیورٹی انچارج ڈاکٹر رستم زماں کے خلاف تفصیلی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں کنٹریکٹ پر تعینات تین اہم عہدوں پر فائز ڈاکٹر رستم زماں کی جانب سے ایک خاتون کو مبینہ طور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے متعلق ان کے والد نے محکمہ صحت کو شکایت کی لیکن تدارک نہ ہونے پر محکمہ انسانی حقوق میں تحریری درخواست درج کروائی، جس پر محکمہ انسانی حقوق نے وائس چانسلر ڈائو یونیورسٹی سعید احمد قریشی اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ نور احمد سموں کو خط لکھا ہے، جس میں تحریر کیا گیا ہے کہ ثناء اللہ سومرو نے شکایت کی ہے کہ ان کی بیٹی کو ڈاکٹر رستم زماں نے نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر جنسی تعلقات رکھنے کی کوشش کی اور بلیک میل کیا ہے، محکمہ انسانی حقوق نے یونیورسٹی انتظامیہ سے معاملہ پر کارروائی مکمل کر کے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، اس ضمن میں موقف لینے کے لیے ترجمان ڈائو یونیورسٹی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کے متعلق مجھے علم نہیں ہے ۔