محکمہ ٹرانسپورٹ ، بغیر روٹ پرمٹ سینکڑوں گاڑیاں سڑکوں پر رواں دواں
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ، سینکڑوں گاڑیوں کا بغیر روٹ پرمٹ اور فٹینس کے چلنے کا انکشاف، کراچی سے روزانہ 15 سئو مسافر گاڑیاں اندرون سندھ جاتی ہیں، آدھی سے زیادہ گاڑیوں کے پاس روٹ پرمٹ موجود ہی نہیں ہے ، ذرائع، حیدرآباد میں بلدیہ کی زمین پر غیرقانونی اڈا قائم، روزانہ لاکھوں روپے کی بھتہ وصولی، تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں سینکڑوں گاڑیوں کے روڈ پرمٹس اور فٹینس نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق کراچی سے روزنامہ 15 سو سے زائد مسافر گاڑیاں اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں جاتی ہیں لیکن روڈ پر دوڑتی گاڑیوں میں سے پچاس فیصد گاڑیوں کے پاس روڈ پرمٹ ہی نہیں ہے، قوانین کے مطابق مسافر گاڑیوں کو ہر تین ماہ کے بعد فٹنیس سرٹیفکیٹ لینا ہوتا ہے لیکن سینکڑوں گاڑیاں کئے سال سے بغیر فٹینس سرٹیفکیٹ کے روڈ پر انسانی جانوں کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں، دوسری جانب بڑی مسافر گاڑیوں میں ایل این جی پر پابندی کے باوجود سندھ کے مختلف شہروں سے کراچی اور کراچی سے مختلف شہروں کو جانے والی ڈوم گاڑیاں اور وین ایل این جی پر چلائی جا رہی ہیں، کراچی موٹروے سمیت دیگر علاقوں میں معتدد بار گیس لیکیج سے گاڑیاں جلنے اور مسافروں کی ہلاکت کے واقعات سامنے آ چکے ہیں لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کوئی بھی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے، ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں تعینات ریجنل ٹرانسپورٹ سیکرٹریز کے ذریعے غیرقانونی طور پر چلنے والی گاڑیوں سے بھاری بھتہ لیا جاتا ہے جو کہ اوپر تک پہنچتا ہے، دوسری جانب سندھ بھر میں غیرقانونی ٹرانسپورٹ اڈوں کے ذریعے روزانہ کروڑوں روپے کا بھتہ لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے، کراچی کے سہراب گوٹھ سمیت معتدد علاقوں میں غیرقانونی ٹرانسپورٹ کے اڈے موجود ہیں جبکہ حیدرآباد میں بدین اسٹاپ پر غیرقانونی ٹرانسپورٹ کا اڈہ گزشتہ کئی سال سے چل رہا ہے، بدین اس?اپ پر واقع اڈے کی زمین بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی ہے لیکن بلدیہ وہ قبضہ چھڑانے میں ناکام ہے، ذرائع کے مطابق بدین اس?اپ بس اڈہ اورنگزیب پٹھان نامی شخص چلا رہا ہے جو کہ ٹرانسپورٹ مافیا کا اہم سرغنہ ہے، ذرائع کے مطابق بدین بس اسٹاپ سے روزانہ لاکھوں روپے کی بھتہ وصولی جاری ہے جس کا بڑہ حصہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھی دیا جاتا ہے۔