محکمہ تعلیم سندھ کی اپنے ہی بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی
شیئر کریں
کراچی میں محکمہ تعلیم سندھ کے اپنے ہی بنائے رولز کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔نئے بھرتی اساتذہ کے 3سال ٹرانسفر پر پابندی کے باوجود تبادلے کردیئے گئے، سیکرٹری تعلیم شیریں مصطفی من پسند اساتذہ پر مہربان ہوگئے جبکہ 13نئے بھرتی اساتذہ کے رولز کے خلاف تبادلے کردیئے گئے۔پرائمری ٹیچرمس شکیلہ کا خیر پور سے کراچی، پرائمری ٹیچر فلک میمن کا دادو سے کراچی، پرائمری ٹیچر فہد اقبال کا مٹیاری سے حیدر آباد تبادلہ کردیا گیا۔پرائمری ٹیچر سندس حرا کا ضلع سائوتھ سے کیماڑی، پرائمری ٹیچر زینب چنا کا تعلقہ کشمور سے کندھ کوٹ، پرائمری ٹیچر نوشین غلام کا دادو سے کراچی اور جونیئر الیمنٹری ٹیچر حافظہ امتیاز کا ضلع مٹیاری سے حیدرآباد تبادلہ کردیا گیا۔اسی طرح جونیئر الیمنٹری ٹیچر ثنا عادل کا میرپور خاص سے حیدر آباد، پرائمری ٹیچر آمنہ باپر کا قمبر شہدادکوٹ سے لاڑکانہ، پرائمری ٹیچر مس اقرا کا قمبر شہدادکوٹ سے حیدر آباد، پرائمری ٹیچر دانش حیدر کا نوشہرو فیروز سے کراچی اور جونیئر الیمنٹری ٹیچر وزیر علی کا تعلقہ میرواہ سے ٹھہری میرواہ تبادلہ کردیا گیا۔نئے بھرتی اساتذہ کے اپائنمنٹ لیٹر پر واضع درج ہے ان کے تبادلے پر3 سال تک پابندی ہے، ان اساتذہ کے بھرتی کے عمل کو 2021 نومبر سے شروع کیا گیا۔