اداراہ ترقیات، چیف انجینئر گاڑیوں کی بندر بانٹ میں ملوث نکلے
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ)ادارہ ترقیات کراچی چیف انجینئر طارق رفیع نے ڈی جی کے متوازی حکومت قائم کرلی،انتظامی امور میں کھلی مداخلت ڈی جی کے اختیارات خود ساختہ طور پر خود استعمال کرنے شروع کردیے ، بے قاعدگیوں و بے ضابطگیوں کے بادشاہ و بازیگر بے لگام ، ڈی جی کی رٹ پر سوالیہ نشان چیف انجینئر طارق رفیع نے ڈی جی کو بائی پاس کرتے ہوئے تین جونیئر ایکسین کو نئی گاڑیاں الاٹ کردیں ، سینئر انجینئر کے شدید احتجاج پر گاڑی واپس منگوانے کے لیے ایکسین کے گھر پر پولیس کی چڑھائی ادھر انتہائی بااعتماد و باخبر محکمہ جاتی ذرائع کے مطابق چیف انجینئر کے ڈی اے نے ادارے میں آنے والی تین عدد نئی پیکانٹو گاڑیاںسینئر افسران کو نظرانداز کرتے ہوئے جونیئر ایکسین محمد اسلم خان ، جنید احمد صدیقی اور عباس علی خان کو الاٹ کردیں ذرائع کے مطابق جونیئر ایکسین کو گاڑیاں الاٹ کرنے پر ادارے کے سینئر ترین ایکسین طارق نصیر نے شدید احتجاج کیا ،جس پر ڈی جی و ممبر ایڈمن نوید انور نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر معاملہ قانون کے مطابق حل کرانے کی ہدایات جاری کردی ، جس کے بعد چیف انجینئر طارق رفیع کی پھرتیاں انھوں نے نارتھ ناظم آباد میں رہائش پزیر ایکسین عباس علی خان کی رہائش گاہ پر گاڑی برآمد کرنے کے لیے پولیس نفری بھیج دی جس کے فوری بعد دوسرے ہی روز عباس علی خان نے گاڑی ادارے میں جمع کرادی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جن جونیئر ایکسین کو گاڑیاں الاٹ کی گئی ہیں ان میںمحمد اسلم خان بھی شامل ہیں ، جن کا فیلڈ ورک کا کوئی کام نہیں ہے بلکہ وہ ڈرائنگ ڈسبرسن افسرکے اختیار کے حامل ہیں اور ان کا کام دفتر میں بیٹھ کر سرکاری امور نمٹانا ہوتا ہے ، چیف انجینئر کا فرائض اختیارات سے تجاوز کے ساتھ من مانیوں کا سفر دھڑلے سے جاری ہے ، مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلی سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔