پی پی ایل ،گیس پلانٹ پراجیکٹ 4 برس سے مکمل کرنے میں ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ:مسرور کھوڑو) پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ انتظامیہ ظافر پراجیکٹ جی پی ایف تھری گمبٹ 4 برس سے مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی ، پراجیکٹ کے لیے خریداگیا 8 ؍کروڑ 20 لاکھ ڈالرز کا سامان زمیں بوس اور ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے ، 4 ماہ قبل سندھ ہائی کورٹ نے ٹھیکہ دار ظفر شیخ کا لیا گیا اسٹے آرڈر ختم کر کے پراجیکٹ مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے لیکن تاحال عملدرآمد نہ ہو سکا ہے ۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق شہدادپور میں گمبٹ فیلڈ پر گیس پلانٹ کا ظافر پراجیکٹ جی پی ایف تھری شروع کیا گیا، جو کہ 2019
میں مکمل ہونا تھا، جس کے لیے 5 کروڑ ڈالر ز کا سامان آنے کے بعد ناقص کارکردگی کے بناء پر ایس پی ای سی کمپنی کے مالک ظفر شیخ نے ٹھیکہ منسوخی پر حکم امتناع لے لیا، جو سندھ ہائی کورٹ نے 20 ؍ستمبر 2023 کو ختم کر کے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کراچی کو حکم صادر کیا تھا کہ پراجیکٹ کو فوری طور مکمل کیا جائے اور اربوں روپے کی گیس کی پیداوار جلد شروع کی جائے ، لیکن عدالتی فیصلے کو 4 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی کام شروع نہیں کیا گیا ہے ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم ڈی پی پی ایل عمران عباسی، چیف افسر سکندر میمن، اور لیگل ہیڈ شانزے بیگ کی ملی بھگت سے پراجیکٹ پھر سے تعطل کا شکار ہے ، ایم ڈی عمران عباسی کروڑوں ڈالرز کا منسوخ شدہ ٹھیکہ پھر ایس پی ای سی کمپنی کے مالک ظفر شیخ کو دینا چاہتا ہے ، جس کے لیے عمران عباسی متعد باریو ایس اے اور دبئی میں ایس پی ای سی کمپنی سے خفیہ طور پر میٹنگ کر چکا ہے، پراجیکٹ کا خریداگیا سامان گمبٹ فیلڈ پر زمین بوس پڑا ہے ، جوکہ4 برس کے عرصے سے گرمی اور مٹی کی شدت سے شاید ہی قابل استعمال رہا ہو، ملکی خزانے کو خطیر رقم کا نقصان پہنچانے پر وفاقی حکومت، متعلقہ حکام ایم ڈی عمران عباسی سمیت ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہیں کر سکی ہے ، اسی حوالے سے ایم ڈی پی پی ایل عمران عباسی سے موقف لینے کے لیے کوشش کی گئی لیکن رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔