سندھ میں وزارت اعلیٰ کاتاج کس کے سر پر سجے گا، مراد علی شاہ مضبوط امیدوار
شیئر کریں
سندھ میں وزارت اعلیٰ کے لیے مراد شاہ مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آگے ۔ ناصر شاہ، شرجیل میمن، امتیاز شیخ، سردار شاہ، سعید غنی کابینہ میں شامل ہونگے ۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے 83 نشستیں حاصل کر لی ہیں اور پی پی قیادت نے سندھ میں حکومتی سیٹ اپ بنانے کے لیے غور شروع کیا ہے ۔ سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کے لے مختلف ناموں پر غور کیا ہے ۔ پی پی قیادت نے صوبے میں گزشتہ 5 سال کے ترقیاتی کاموں اور حکومتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے طے کیا ہے کہ مراد علی شاہ ہی بہتر طور پر کام کرتے ہیں اس لے مراد شاہ کو تیسری بار بھی وزیراعلیٰ بنایا جائے ۔واضح رہے کہ گزشتہ دور حکومت کے آخری دو برسوں سے ہی سندھ میں وزارتِ اعلیٰ کی دوڑ میں مختلف نام وزرائے اعلیٰ کے لیے زیر گردش رہے، جن میں شرجیل میمن اور ناصر شاہ کے ناموں کو مضبوط امیدواروں کے طور پر لیا جاتا تھا۔ شرجیل میمن اور ناصر حسین شاہ کے نام سندھ کے اندر مختلف اسکینڈلز میں زیر گردش رہے تاہم وہ اپنی بڑی اور لمبی جیبوں کے باعث آئندہ وزارت اعلیٰ کے حوالے سے اپنی اپنی لابنگ میں مصروف رہے ہیں۔ تاہم ایک مرتبہ پھر پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کا زیادہ جھکاؤ مراد علی شاہ کی جانب نظر آرہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سندھ کابینہ میں سید ناصر شاہ، مخدوم محبوب الزمان، ہالار وسان، سردار شاہ، ڈاکٹر عذرہ پیچوہو،امتیاز شیخ، شہلا رضا، جام خان شورو، پارس ڈیرو، ارباب لطف اللہ، اسماعیل راہو، مکیش چاولا،نثار کھوڑو اور ذوالفقار شاہ کو وزیر بنایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں نے الیکشن سے پہلے سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کر کے شکایت کی کہ مکیش چاؤلہ، جام خان شورو،سہیل انور سیال جیسے رہنماؤں کو ہی ہر بار وزیر بنایا جاتا ہے اور وہ کسی کی نہیں سنتے جس پر آصف زرادری نے جواب دیا کہ سندھ کابینہ میں مکیش چاولہ، جام خان شورو،سہیل سیال ہی وزیر بنیں گے کیونکہ یہ رہنما مشکل وقت میں قیادت کو فنانس کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی پی میں نادر مگسی، مخدوم خاندان، سسی پلیجو سمیت پرانے رہنماؤں کی رائے ہے کہ سندھ حکومت کے تمام اختیارات من پسند وزراء کو ہی دیے جاتے ہیں۔