اسرائیلی فوج کی بمباری؛ غزہ میں 133 فلسطینی شہید
شیئر کریں
اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران فائرنگ کرکے 3فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا جب کہ غزہ میں بمباری میں 130 افراد شہید ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر تلکرم کے قریب نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران ایک گھر کا گھیراو کرکے اندھا دھند فائرنگ کردی۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک گھر پر چھاپے کے دوران ایک مسلح شخص نے فوجیوں پر فائرنگ کردی جسے جوابی فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ گھر میں موجود دو دیگر مسلح افراد سے 4 گھنٹے تک مقابلہ جاری رہا جس کے دوران دونوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔ اس طرح ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہوگئی۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی دو بدو لڑائی میں کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔فلسطینی وزارتِ صحت نے کہا کہ جن دو افراد کو گولی ماری گئی وہ گھر کے اندر موجود نہیں تھے ان کی لاشیں گھر سے باہر سے ملی ہیں۔ اسرائیل نے اس گھر پر میزائل داغے اور جاتے ہوئے گھر کے بڑے حصے کو منہدم کر دیا۔یاد رہے کہ مغربی کنارے میں واقع اقوامِ متحدہ کی ایجنسی کے ساتھ رجسٹرڈ شدہ نور شمس کیمپ میں 13 ہزار 519 تقریبا فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی غزہ اور رفح پر وحشیانہ بمباری جاری ہے جس میں 24 گھنٹوں میں 130 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 170 افراد زخمی ہیں۔واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 840 ہوگئی جب کہ 67 ہزار 317 زخمی ہیں۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔