کراچی کے لیے پانی کے انتہائی اہم منصوبے کے فور میں رکاوٹیں
شیئر کریں
کراچی کے لئے پانی کے انتہائی اہم منصوبے کے فور میں رکاوٹیں۔ فنی جائزے کے علاوہ ہی روٹ 8 میں اسٹیل پائپ لائن بچھانے کا انکشاف۔ 150 ارب روپے کا منصوبہ رواں برس بھی مکمل نہیں ہوگا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پینے کے صاف میٹھے پانی کے اہم منصوبہ کے فور کی تعمیر سال 2002 میں شروع کی گ?ی شروعاتی طور پر منصوبے کی لاگت 25 ارب روپے تھی اور منصوبے سے 650 ایم جی ڈی پانی فراہم ہونا ہے۔ کراچی کے 2 کروڑ شہریوں کے لیے پانی فراہمی کی نگرانی پہلے حکومت سندھ کے پاس تھی لیکن سال 2020 میں کے 4 کی نگرانی وفاقی حکومت کے ذمہ دی گئی جس کے بعد واپڈا نے منصوبہ پر دوبارہ کام شروع کیا۔ واٹر بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کینجھر جھیل سے لے کر کراچی تک 120 کلومیٹر فاصلے میں روٹ 8 پر اسٹیل کی پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے لیکن پائپ لائن کے لیے فنی اور اکنامیکل فزیبلٹی رپورٹ بھی نہیں بنائی گئی۔ کھیرتھر پہاڑوں سے گذرنے والی پائپ لائن کو شدید بارشوں میں بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے فور منصوبہ میں 340 فٹ کی بلندی پر پائپ لائن بچھانے سے پائپ ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔ کھیرتھر پہاڑوں کے علاقے میں قبائلی علاقے میں پائپ چوری ہو رہے ہیں۔ کے 4 منصوبہ کا حکومت سندھ کا سال 2002 میں منظور کیے گئے شروعاتی روٹ پر پائپ لائن بچھانی چاہیے۔ وفاقی حکومت کے ادارے واپڈا نے سال 2020 میں منصوبہ دو سال میں مکمل کرنے کا اعادہ کیا لیکن منصوبہ رواں برس مکمل کرنا ناممکن ہے۔