شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس بند ہونے کے بعد ٹینکر مافیا کا راج
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ فراہمی و نکاسی آب کارپوریشن نے شہر بھر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے بند ہونے کے بعد ٹینکر مافیا کی من مانیوں اضافی ‘ ریٹ / نرخ ‘ کی وصولیوں پر حکمت عملی مرتب کرلی شہر میں مزید نئے ‘ 7 ‘ قانونی ہائیڈرنٹس کھولنے کیلے سمری مئیر کراچی ‘ چیف ایکزیکٹیو و چیف آپریٹنگ آفیسر ‘ کو بھیج دی گئی جس پر تاحال عملدرآمد نہ ہوسکا ادھر غیر قانونی ہائیڈرنٹس بند ہونے کے بعد پانی کی فوری فراہمی و ترسیل کا بحران شدت اختیار کرگیا ایک جانب لمبی قطاریں تو دوسری جانب وقت پر پانی کی ترسیل ناممکن ہو کر رہ گئی اس حوالے سے نمائندہ جرأت نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے 2 رکنی بینچ کے فیصلے کے حوالے سے موقف لینے کیلے ہائیڈرنٹس انچارج ‘ الہی بخش بھٹو ‘ سے رابطہ کیا اور ان سے موقف لیا جس پر انھوں نے مختلف دستاویزات اور حوالہ جات پیش کئے واضح اور یاد رہے کہ ‘ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے ایک ‘2 ‘ رکنی بینچ جسکی قیادت ‘ جسٹس انور ظہیر جمالی ‘ امیر ہانی مسلم ‘ کررہیں تھے جبکہ اسوقت کے ‘ سابق ایم ڈی مرحوم مصباح الدین فرید تھے تھے واضح رہے کہ بینچ پانی کی فراہمی و ہائیڈرنٹس سے متعلق کام کررہا تھا اسوقت ایم ڈی کی درخواست پر 2 رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں ادارے کو مزید ایک ہائیڈرنٹ کھولنے کا حکم صادر کیا تھا جبکہ تفصیلی فیصلہ 16/03/17ئ میں دیا گیا متعلقہ فیصلے سے متعلق ایک وضاحتی لیٹر اسوقت کے ایم ڈی نے اسوقت کے ایڈووکیٹ جنرل ‘ سلمان طالب الدین کو لکھا جسکے جواب میں مورخہ 21/10/19 ایک جوابی لیٹر میں فیصلے سے متعلق کہا گیا کہ مزکورہ فیصلے میں ‘ سپریم کورٹ ‘ نے ‘ بورڈ / ادارے کو کہیں پابند نہیں کیا کہ وہ قانونی طور پر ایک سے زائد ہائیڈرنٹس نہیں کھول سکتا بلکہ فیصلے کی بنیاد پر ‘ بورڈ / ادارہ ‘ شہر اور شہریوں کی ضروریات کے پیش نظر مزید ہائیڈرنٹس کھول سکتا ہئے یاد رہے کہ غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے بند ہونے کے بعد قانونی ہائیڈرنٹس پر رش بڑھنے کی وجہ سے ٹینکر مافیا نے شہریوں سے لوٹ مار شروع کردی تھی اور شہر میں پانی کی فراہمی کے مسائل بھی پیدا ہوگئے تھے جس پر ادارے نے مزید نئے ہائیڈرنٹس کھولنے اور پرانے کنٹریکٹرز سے ہی کام چلانے کی حکمت عملی طے کرتے ہوئے ایک سمری اعلی حکام کو ارسال کی تھی سمری تاحال منظور نہیں کی جاسکی اسلئے تاحال کوئی نیائ ہائیڈرنٹ نہیں کھولا جاسکا یاد رہے کہ گرمیوں میں پانی کی کھپت بڑھ جائگی تو شدید مسائل پیدا ہونگے اسلئے ‘ مئیر کراچی ڈپٹی مئیر ‘ چیف ایکزیکٹیو و چیف آپریٹنگ آفیسر ‘ سمیت وزیر بلدیات اس مسئلے کو فوری مداخلت کرتے ہوئے حل کریں وگرنہ پانی کی فراہمی سمیت دیگر مسائل جس میں امن و امان کا مسئلہ بھی پیش آسکتا ہئے پانی کی فراہمی کا تسلسل اور یقینی بنانے کیلے قانونی ہائیڈرنٹس ضروت بن گئے ہیں۔