چوہدری نظام آرائیں کی غنڈہ گردی، شہر میں لسانی فسادات کا خدشہ
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) چوہدری نظام آرائیں کی غنڈہ گردی، شہر میں لسانی و سیاسی فسادات کا خدشہ، چوہدری نظام آرائین کا درجنوں مسلح افراد کے ساتھ رات گئے لطیف آباد اور پریٹ آباد میں مختلف مقامات پر دھاوا، گھروں پر فائرنگ، عبید نامی شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تھانہ اے سیکشن، بی سیکشن اور کوہسار پر چوہدری نظام آرائین و دیگر کے خلاف این سیز داخل، ایم کیو ایم کے سابقہ رکن سندھ اسمبلی راشد خلجی کی غنڈہ گردی کی مذمت، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد شہر میں مقامی پیپلزپارٹی رہنما اور بلڈر چوہدری نظام آرائین کی غنڈہ گردی سے شہر میں لسانی و سیاسی فسادات کے خدشہ پیدا ہوگیا ہے، کچھ روز قبل ٹاؤن میونسپل کارپوریشن شاہ لطیف میں ذاتی جھگڑے کو چوہدری نظام آرائین سیاسی جھگڑے میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کی قیادت مامرے پر لاتعلق نظر آ رہی ہے، گزشتہ رات چوہدری نظام آرائین نے مسلح افراد کے ہمراہ پریٹ آباد کی یو سی نمبر نمبر 8 جاچہ خان روڈ پر چائے کی دکان پر چڑہائی کرکے عبید نامی لڑکے اور والد کو تشدد کا نشانہ بنایا، واقعہ بعد اہل محلہ جمع ہوگئے اور احتجاج کرتے ہوئے کہا چوہدری نظام آرائین اور اس کے بیٹے نے مسلح افراد کے ساتھ حملہ کرکے تشدد کیا، نیو فضل ٹاؤن کے چیئرمین سلیمان شیروانی، لطیف نمبر 12 میں بابر نامی لڑکے اور کوہسار میں ٹاؤن چیئرمین شاہ بھٹائی کے پی ایس کلیم خانزادہ کے گھرون پر فائرنگ کی گئی، چوہدری نظام آرائین کی غندہ گرد کارروائیوں سے شہر کا امن امان خطرے میں پڑ گیا ہے جبکہ چوہدری نظام آرائین و دیگر کے خلاف تھانہ بی سیکشن، اے سیکشن اور کوہسار میں این سیز داخل کردی گئی ہیں، چوہدری نظام آرائین گزشتہ کئے روز سے ذاتی جھگڑے کو سیاسی بنا کر شہر میں پیپلزپارٹی کی پوزیشن کمزور کر. رہا ہے لیکن پیپلزپارٹی رہنما اسے روکنے میں ناکام ہیں، دوسری جانب ایک ڈی آئی جی کی دباؤ پر تھانہ بی سیکشن پر چوہدری نظام آرائین کی مدعیت میں ٹاؤن چئیرمین شاھ بھٹائی اسامہ حفیظ، امانت لاکھو، کلیم خانزادہ و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے، چوہدری نظم آرائین کی غنڈہ گردی کارروائیوں پر ایم کیو ایم حیدرآباد ڈسٹرکٹ کے سابق ایم پی اے انجینئر راشد خلجی اپنے جاری کردہ بیان میں گزشتہ دنوں شاہ لطیف ٹاؤن میں ہونیوالے افسوسناک واقعے کے بعد انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے مناسب کارروائی ناہونے اور ایک سیاسی جماعت کے رہنما کی جانب سے مسلح افراد کے ہمراہ مخالفین کے گھروں پر حملے اور سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیزی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس کو اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیدرآباد میں امن قائم رکھنا تمام سیاسی جماعتوں پر برابر لازم ہے اور ایم کیو ایم نے حیدرآباد میں امن و امان قائم رکھنے میں ہمیشہ ہر قوت کے ساتھ تعاون کیا ہے ایم کیو ایم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے اور ماضی میں بھی ہر زیادتی پر قانون کے مطابق ہی راستہ اختیار کیا ہے لیکن کچھ دنوں سے کچھ قوتیں حیدرآباد کا امن تباہ کرنے پر تلی بیٹھی ہیں اور انتظامیہ کی خاموشی تعجب انگیز ہے ایک ذاتی جگھڑے کو جواز بنا کر پورے شہر میں خوف و ہراس پھیلانا انتہائی افسوناک امر ہے ہونا یہ چاہیے تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن آفس کے واقعے کی تحقیقات کی جاتیں لیکن ایک سیاسی جماعت کے رہنما مسلسل اپنے مسلح ساتھیوں کے ساتھ مخالفین کے گھروں پر پہنچ رہے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے کھلے عام انہیں گالم گلوچ اور نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ یہ حرکت مخالفیں کو اشتعال دلانے کی کوشش ہے اور کئی جگہ فائرنگ بھی کی گئی ہے لیکن اس پورے واقعے کے بعد لگتا ہے کہ پپلز پارٹی اور پولیس انتظامیہ نے چپ کی چادر اوڑھ لی ہے اور شہریوں کو یہ باور کرایا جا رہا ہے کہ قانون صرف غریبوں کی میراث ہے وہ ہی اس پر عمل کریں گے انہوں نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے اس صورتحال کا سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اس اشتعال انگیزی کو روکا جائے اور جائز شکایات کا قانونی طور پر جائزہ لیکر قانون کے مطابق کاروائی کی جائے