گلستان سرمست ہائوسنگ اسکیم،پلاٹس میں بے ضابطگیوں کا میگا اسکینڈل
شیئر کریں
گلستان سرمست ہائوسنگ اسکیم کی پلاٹس میں بے ضابطگیوں کا میگا اسکینڈل، عارف بلڈرز کی مارکیٹنگ کمپنی کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی، لے آؤٹ پلان میں موجود نہ ہونے کے 186 پلاٹس بیچ کر کروڑوں روپے وصول کئے گئے، بکنگ کا تشہیر کا ٹھیکہ ریئل مارکیٹنگ نامی کمپنی کو دیا گیا، ادارہ ترقیات نے تحقیقات کی فائل سرد خانے کے حوالے کردی، تفصیلات کے ادارہ ترقیات حیدرآباد کی گلستان سرمست ہائوسنگ اسکیم میں جعلسازی کے ذریعے پلاٹس بیچ کر کروڑوں روپے ہتھیانے والی عارف بلڈرز کی مارکیٹنگ کمپنی کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی ہے، کچھ عرصہ ماہ قبل سابقہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات فواد غفار سومرو کے احکامات پر ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے نجی مارکیٹنگ کمپنی ریئل مارکیٹنگ کے پراجیکٹ منیجر عامر امین کو نوٹس جاری کیا تھا جس کے مطابق ادارہ ترقیات نے گلستان سرمست ہائوسنگ اسکیم کی رہائشی و کمرشل کی بکنگ کی ریکوری کیلئے 28 نومبر 2008 سے 7 اگست 2015ع تک ریئل مارکیٹنگ کمپنی سے مارکیٹنگ منیجمنٹ کنسٹلنسی معاہدہ کیا تھا اور معاہدے کے مطابق مارکیٹنگ کمپنی رہائشی و کمرشل بکنگ اور رکوری کی انتظامی مشاورت خدمات کیلئے ذمہ دار ہوگی اور الاٹمنٹ کی ٹی او آر کے مطابق زمین کی دستیابی سے مشروط ہوگی، لیکن آپ نے دستخط شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، نوٹس کے مطابق نوید احمد نامی شخص نے ففتھ سینئر سول جج حیدرآباد کی عدالت میں سوٹ دائر کر رکھا ہے جس کا مرکزی نقطہ یہ ہے کہ نوید احمد نے گلستان سرمست میں سو اسکوائر یارڈ کا ایک کمرشل پلاٹ بک کروایا جس کی رقم درخواست گذار ادا کر چکا ہے، نوٹیس میں بتایا گیا یہ کہ متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ منیجمنٹ نے رپورٹ پیش کی ہے کہ مارکیٹنگ منیجنگ کنسٹلنسی کی طرف سے بک گیا پلاٹ گلستان سرمست کے لے آؤٹ پلان میں دستیاب نہیں ہے، اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 186 کمرشل پلاٹ جو آپ نے بک کئے وہ بھی متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ لے آؤٹ میں دستیاب نہیں ہیں، نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 22 مئی کو مذکورہ معاملے کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل نے آپ سے میٹنگ کرکے متعلقہ رکارڈ پیش کرنے کا کہا لیکن آپ گلستان سرمست میں غیرقانونی بکنگ کے حوالے سے رکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہے اور لہٰذا 7 دن میں اپنی پوزیشن واضح کریں کہ کس اختیار کے تحت آپ نے 186 پلاٹس بک کئے اور لوگوں سے فراڈ کرتے ہوئے معاہدے کی خلاف ورزی کی، اس نوٹس کو کئے ماہ گزرنے کے باوجود مذکورہ کمپنی نے نہ کوئی رکارڈ پیش کیا نہ ہی ادارہ ترقیات جعلسازی کے ذریعے لی گئی رقم واپس کروانے میں کامیاب ہو سکا، جبکہ کروڑوں روپے دینے لوگوں کی رقم ڈوب چکی اور ادارہ ترقیات میں اہم عہدے پر بیٹھے افسر نے مذکورہ فائل کو سرد خانے کے حوالے کردیا. واضح رہے کہ مذکورہ مارکیٹنگ مپنی عارف بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کی گردانتی جاتی ہے۔