میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم ڈی اے کی ٹیسرٹائون اسکیم میں لاقانونیت کا راج

ایم ڈی اے کی ٹیسرٹائون اسکیم میں لاقانونیت کا راج

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۸ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ٹیسرٹائون اسکیم میں سینکڑوں ناکامیاں سامنے آگئیں، اسکیم میں 10 ہزار 3 سو پلاٹس کم الاٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایم ڈی اے ذمہ دار افسران کا تعین کرنے میں بھی ناکام ہوگیا۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق صدر پاکستان کی ہدایت پر کراچی سٹی گورنمنٹ نے سال 2002میں تعمیر کراچی پروگرام کے تحت تیسر ٹائون اسکیم شروع کی، اسکیم کراچی کے ضلع ملیر کی دیہہ موکھی، دیہہ ناگن، دیہہ بجاربتھی اور ٹیسر کی 20 ہزار 5 سو 70 ایکڑ پر مشتمل تھی، اسکیم میں کم آمدنی اور متوسط طبقے سے وابستہ 25 لاکھ لوگوںکو رہائش فراہم کرنا تھی،اسکیم میں پلاٹس کی تین کیٹیگریز ایل، آر اور اے بنائی گئی، ایم ڈی اے انتظامیہ کواسکیم اسی گز کے 33 ہزار 17 پلاٹس، 120 گز کے 30 ہزار 79 پلاٹس اور 240 گز کے 4 ہزار 4 سو 91 پلاٹس الاٹ کرنے تھے ۔ الاٹ ہونے والے تمام پلاٹس کی تعداد67ہزار 6 سو 07 تھی لیکن ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 57ہزار پلاٹ الاٹ کیے۔ اس طرح پی سی ون سے 10 ہزار 3 سو 20 پلاٹ کم الاٹ کیے ،120 گز کے 5 ہزار اور اسی گز کے 4 ہزار 5 سو پلاٹس کم الاٹ ہوئے، تیسر ٹائون میں پلاٹس کم الاٹ ہونے سے اسکیم کے شروع میں مسائل ہوئے اور انتظامیہ کی کمزوری ظاہر ہوئی ، ہزاروں پلاٹس کم الاٹ ہونے سے سرکار کو ریونیو کی مد میں نقصان ہوا ۔ جبکہ ایم ڈی اے انتظامیہ نے 10 ہزار 6سو پلاٹس کی بیلٹنگ ہی نہیں کی۔ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ کو ٹیسر ٹائون میں پلاٹ کم الاٹ ہونے سے متعلق آگاہی دی گئی لیکن انتظامیہ نے 10 ہزار سے زائد پلاٹس کی الاٹمنٹ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں