جرأت کی خبر پر کارروائی، کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی کی غیر قانونی تعمیرات پر افسران سے جواب طلب
شیئر کریں
٭ڈی جی ایس بی سی اے کا اسکیم 33میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم
٭ڈپٹی ڈائریکٹر/ڈائریکٹر ایسٹ عبدالسمیع جملانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید چیزل شاہ کو بھی وضاحتی طلبی کے خط
کراچی (رپورٹ: نجم انوار) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل محمد اسحاق کھوڑو نے اسکیم 33 میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم جاری کر تے ہوئے جرأت کی خبر پر کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات پر دو افسران سے جواب طلب کر لیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ڈی جی اسحاق کھوڑو کے حکم پر جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق آرکیٹکٹ محمد جلیس صدیقی ڈپٹی ڈائریکٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین دن میں اسکیم 33 میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کریں اور ذمے داروں کا تعین کرکے رپورٹ دیں۔
اس کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل نے جرأت کی خبر پر کارروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر/ڈائریکٹر عبدالسمیع جملانی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایسٹ سید چیزل شاہ کو الگ الگ وضاحت طلبی کے خطوط جاری کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اخبار میں شائع ہونے والی خبر سے پتا چلا ہے کہ آپ کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی اور پی ای سی ایچ سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کرا رہے ہیں تو کیوں نہ آپ کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت پر آپ پر جرمانہ عائد کر دیا جائے تاہم اس حوالے سے آپ کو تین دن کی مہلت دی جاتی ہے کہ آپ اپنے وضاحتی جواب کے ساتھ کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی میں ہونے والی تمام غیر قانونی تعمیرات کی تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کے ڈائریکٹر سمیع جملانی چھٹیوں سے چندروز قبل ہی واپس آئے ہیں، ان کی غیر موجودگی میں ان کے عہدے کا اضافی چارج ڈائریکٹر آصف رضوی کے پاس تھا اور وہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں کے سہولت کار بنے ہوئے تھے اور یہی حال چیزل شاہ کا بھی تھا کیونکہ کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کے تمام غیر قانونی ٹھیکے شہزاد آرائیں کے کارندے عبدالسمیع شیخ کے پاس تھے جنہیں چند دن پہلے کرپٹ سسٹم کا حصہ ہونے پر معطل کردیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی کی غیر قانونی تعمیرات پر سمیع جملانی کے بجائے آصف رضوی سے جواب طلب کیا جانا چاہیے۔ (آصف رضوی کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کا پورا کچا چٹھا عنقریب ان صفحات پر تفصیلی رپورٹوں میں پیش کیا جائے گا) تاہم اب جبکہ اسحاق کھوڑو ادارے سے سسٹم کے خاتمے کا اعلان کر چکے ہیں تو دیکھنا یہ ہے کہ مذکورہ افسران پوری سچائی اور ایمانداری کے ساتھ شہزاد آرائیں اور عبدالسمیع شیخ کو بے نقاب کرتے ہیں یا اپنے آپ کو قربانی کا بکرا بناتے ہیں اس کا فیصلہ ان کی رپورٹ آنے پر ہو گا۔