سائفر کیس سماعت،عمران خان نے جج کی اہلیت کو چیلنج کردیا
شیئر کریں
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کیے جانے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے وزارت قانون کے عدالت اٹک جیل منتقل کرنے کا نوٹی فکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔عمران خان نے وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے درخواست دائر کی ہے جس میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی، ڈی جی ایف آئی اے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔عمران خان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ عدالت اٹک جیل میں منتقل کرنے کا نوٹی فکیشن غیر قانونی ہے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ عمران خان نے انسداد دہشت گری عدالت نمبر ون کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کا اختیار سماعت بھی چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ انسداد دہشت گری عدالت ون کے جج اس معاملے میں مطلوبہ اہلیت کے بنیادی معیار پر بھی پورا نہیں اترتے۔اس حوالے سے عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف جیل ٹرائل کو چیلنج کیا گیا ہے، وزارت قانون کے نوٹی فکیشن کو معطل کرنے کی درخواست پر عدالت نے نوٹس جاری کردیے ہیں، عدالت نے 2 ستمبر کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، آج ہماری طرف سے تین درخواستیں دائر کی گئی ہیں، سائفر کیس کو اوپن کورٹ میں چلانے کیلئے بھی درخواست دائر کی ہے۔