میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم سندھ،فرنیچر کی خریداری میں 10کروڑ غبن کا انکشاف

محکمہ تعلیم سندھ،فرنیچر کی خریداری میں 10کروڑ غبن کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۳۰ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) محکمہ تعلیم سندھ میں فرنیچر کی خریداری کی مد میں 10کروڑ روپے کے غبن و کرپشن کا انکشاف سامنے آگیا، وزیراعلیٰ سندھ کی انسپکشن انکوائری اینڈ امپلیمینٹیشن ٹیم نے سکھر ڈویزن میں فرنیچر خریداری کے متعلق انکوائری مکمل کرلی، سابقہ ڈائریکٹر سیکنڈری عبدالوحید انڈھڑ، سپرنٹینڈنٹ منور مغل، ڈپٹی ڈائریکٹر علی احمد راجپر اور ٹھیکیدار عبدالرشید ابڑو کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی گئی۔روزنامہ جر?ت کو موصول ہوئے دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز اینڈ ایجوکیشن سکھر کی جانب سے مالی سال 2021-22کے دوران 3اضلاع سکھر، گھوٹکی اور خیرپور کے سرکاری اسکولوں کے لئے فرنیچر کی خریداری کی گئی، جس میں غیر معیاری فرنیچر مارکیٹ ریٹ سے زیادہ مہنگا اورفرنیچر کم تعداد میں خرید کیا گیا، فرنیچر خریداری کے مد میں خزانے کو نقصان پہنچانے پر وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر انسپیکشن انکوائری اینڈ امپلیمینٹیشن ٹیم نے انکوائری شروع کی، ٹیم میں شامل انکوائری افسران نے فرنیچر کی خریداری کے متعلق انکوائری مکمل کر کے رپورٹ پیش کردی ہے،جس میں ظاہر ہوا ہے کہ سکھرضلع میں 2کروڑ14لاکھ ایک ہزار460 روپے، گھوٹکی میں ایک کروڑ95لاکھ7ہزار ایک سو 35روپے، خیرپور میں 5کروڑ 86لاکھ49ہزار30روپے کی رقم کا فرنیچر خریداری کی مد میں نقصان کیا گیا ہے، ٹیم نے سیکریٹری تعلیم اکبر لغاری کو خط لکھا ہے کہ سابقہ ڈائریکٹر عبدالوحید انڈھڑ، سپرنٹینڈنٹ منور مغل، ڈپٹی ڈائریکٹر علی احمد راجپر، ٹھیکیدار عبدالرشید ابڑو اور دیگرکے خلاف کارروائی کر کے 10کروڑ روپے رقم کی ریکوری کرائی جائے اور سفارش پرفوری عملدرآمد کر کے 15روزمیں رپورٹ جمع کرائی جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں