میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسریٰ یونیورسٹی معاملہ،15 اگست کا فیصلہ برقرار

اسریٰ یونیورسٹی معاملہ،15 اگست کا فیصلہ برقرار

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۵ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: شاہنواز خاصخیلی) اسریٰ یونیورسٹی معاملہ،15 اگست کا فیصلہ برقرار، سندھ ہائی کورٹ کراچی کی دو رکنی بینچ نے بھی نذیر اشرف لغاری کو کام کرنے سے روک دیا، فیصلہ ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری کی دائر درخواست پر دیا گیا، سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد بینچ بھی 15 اگست کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے پولیس افسران کو احکامات دی چکی، نذیر اشرف لغاری غیرقانونی طور پر یونیورسٹی پر قابض، عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کرکے پریس ریلیز جاری کرنے کا انکشاف، پریس ریلیز ڈائریکٹر نے جاری کی، امجد شاہ پی آر او، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کراچی کی دو رکنی بینچ نے بھی ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری کو بطور وائس چانسلر اسریٰ یونیورسٹی کام کرنے سے روک دیا ہے، سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری نے سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس پر عدالت نے نذیر اشرف لغاری کو بطور وائس چانسلر کام کرنے سے روکتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کراچی کی ایک رکنی بینچ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے چانسلر اور رجسٹرار کو یونیورسٹی معاملات چلانے کا حکم دے دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کراچی کی ایک رکنی بینچ نے 15 اگست کو ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری کا بطور وائس چانسلر مدت ملازمت تین سال 23 جون کو ختم ہونے پر کام کرنے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے 23 جون کے بعد تمام اقدامات کو غیرقانونی قرار دیا تھا، ایک رکنی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے اسریٰ یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر غلام قادر قاضی اور عدالت کے مقرر کردہ رجسٹرار غلام رسول قاضی نے سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں درخواست دائر کی تھی جس پر سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد کی دو رکنی بینچ نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی حیدرآباد اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو 15 اگست کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا تھا اور عدالت نے آرڈر میں لکھا تھا کہ عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنا توہین عدالت تصور کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسریٰ یونیورسٹی پر غیرقانونی قابض ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری اور منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر براجمان زید لغاری عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کرکے پریس ریلیز جاری کرکے مہم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، روزنامہ جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری کے مقررہ کردہ پی آر او امجد شاہ نے پریس ریلیز جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پریس ریلیز ڈائریکٹر نے جاری کی وہ چھٹی پر تھا۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت کی جانب سے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح پر مبنی پریس ریلیزپر سابقہ وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کا اٹینڈ نہیں کی، جبکہ ڈائریکٹر کا نمبر مسلسل بند جا رہا تھا، ذرائع کے مطابق واضع عدالتی احکامات کے باوجود ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری اسریٰ یونیورسٹی پر قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہیں اور بیٹے زید لغاری نے سینکڑوں مسلح افراد یونیورسٹی میں تعینات کردیے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں