آئینی ذمہ داری پوری کرے گی، نگران وزیراعظم
شیئر کریں
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نظریہ پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پر فروغ دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی بات کی، نگراں حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گی، شفاف اور منصفانہ انتخابات کیلئے ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مزار قائد پر حاضری کا شرف حاصل ہوا، ہم نے فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے کہا کہ جس مقصد کیلئے قائداعظم نے اس ریاست کی تشکیل کی اس کے ساتھ تجدید وفا کیا جائے، آئینی تقاضوں کے تناظر میں یہ حکومت محدود مدت کیلئے وجود میں آئی، انتخابی عمل میں معاونت اور نگرانی کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں اور کردار ادا کریں گے اور کوشش ہو گی کہ اس عمل کو شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں مکمل کیا جائے تاکہ تمام مکاتب فکر اور حلقوں کو یہ عمل قابل قبول ہو اور پاکستان میں آئینی اور قانونی طریقہ سے انتقال اقتدار کی تکمیل ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نظریہ، فکر اور وفاق کے بارے میں قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کا جو پیغام ہے اس محدود وقت میں اس سماجی معاہدے کا بار بار لوگوں سے تذکرہ کریں جس کے تحت اس ریاست کے وجود کی تشکیل کی ضرورت محسوس کی گئی، یہ ریاست بنیادی طور پر ایک غالب اکثریت کے غاصبانہ انداز حکمرانی کو بھانپتے ہوئے ایک بڑی اقلیت کیلئے تشکیل دی گئی، وہ غالب اقلیت اکثریت بن گئی جس کے بعد اقلیتوں کی نت نئی شکلیں رونما ہو گئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کو آئین ساز اسمبلی سے تاریخ ساز خطاب کیا، یہ خطاب نئی اقلیتوں کے حوالے سے تھا جو نئی ریاست کی تشکیل میں آنے کے بعد وجود میں آئیں، زبان، مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر سماجی گروپ سامنے آئے، بنیادی نعرہ یہی دیا کہ پاکستان کے اندر سماجی و معاشی حقوق شہری اور ریاست کے درمیان ہوں گے، وہ مذہب اور صوبائیت سے بالاتر اور صلاحیت کی بنیاد پر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جو آئینی ذمہ داری دی گئی ہے وہ قائد کے خواب اور ان کے عزم کی مظہر ہے کیونکہ مختلف حوالہ جات سے اپنے اپنے پروفیشن کے مایہ ناز لوگ ترقی کرتے نظر آ رہے ہیں اور ملک اور معاشرے کی خدمت کیلئے پرعزم ہیں، یہ ایماندار طرز عمل کے ساتھ آگے بڑھتے نظر آئیں گے، یہی عمل پاکستان کا مستقبل ہے اور یہی عمل اور فکر ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر اور نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی اور دیگر کابینہ اراکین بھی موجود تھے۔