کٹھ پتلی حکومت تاریخ کی بدترین حکومت ثابت ہوئی ،پی ٹی آئی کاوائٹ پیپر جاری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے اتحادی حکومت کی معاشی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی حکومت اپنی نااہلی، نکمے پن اور نالائقی کے باعث تاریخ کی بدترین حکومت ثابت ہوئی۔ ترجمان کے مطابق اپریل 2022میں 6.1فیصد کی شرح سے ترقی کرتی معیشت اگست 2023میں 0.29فیصد جیسی کم ترین سطح پر گرائی گئی، صنعتی ترقی 7.91فیصد سے گرتے گرتے 16ماہ میں منفی 2.94فیصد تک آن پہنچی، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کا حال اس سے بھی برا اور تباہ کن رہا، اپریل 2022 کے 10.61% سے کہیں کم ہوکر لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح اگست 2023 میں منفی 8.11% رہ گئی۔ ترجمان نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار کا حجم 383 ارب ڈالرز سے سکڑ کر 341 ارب ڈالرز رہ گیا، برآمدات جو اپریل 2022 میں 31.7ارب ڈالرز تھیں اگست 2023 میں 27.7 ارب ڈالرز رہ گئیں، ترسیلاتِ زر 31.3 ارب ڈالرز سے 27 ارب ڈالرز پر آگئیں، خدمات کا 6.19% کی شرح سے ترقی کرتا شعبہ تباہی کی بھینٹ چڑھتے ہوئے 0.86% تک آگیا، زرعی شعبہ بھی بدترین تباہی کی زد میں آیا اور اس کی ترقی کی شرح 4.40% سے گھٹ کر 1.55% رہ گئی۔ ترجمان نے کہا کہ سینسیٹیو پرائس انڈیکس جو 11% پر منجمد تھا اگست 2023 میں دوگنا سے بھی زائد اضافے کے ساتھ 28.2% تک بڑھ گیا، اشیائے خورونوش کی مہنگائی بھی ریکارڈ اضافے کے ساتھ 11.8% سے 37.9% تک پہنچی، زرِ مبادلہ کے وہ ذخائر جو 16.4 ارب ڈالرز پر تھے سکڑتے سکڑتے 3 ارب ڈالرز اور پھر قرض کے نتیجے میں 13.4 ارب ڈالرز کی سطح تک ہی پہنچ سکے، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 186 سے گرتے گرتے 101 روپے کی کمی کے ساتھ 287 روپے تک سستا ہوا۔ ترجمان نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کا واحد رستہ سیاسی استحکام سے ہوکر گزرتا ہے، سیاسی استحکام صاف شفاف انتخابات سے جڑا ہوا ہے، آئین کی روح کے مطابق ووٹ کو فیصلہ کن مان کر معاملات حقیقی مینڈیٹ کی حامل حکومت کے سپرد کرنے کی تیاری کی جائے۔