سیسی افسران کے خلاف کرپشن اسکینڈل ، تحقیقات کرنے والا اینٹی کرپشن کا افسر فارغ
شیئر کریں
وزیر لیبر سعید غنی کے قریبی ساتھی محمد خان ابڑو اور دیگر سیسی افسران کے خلاف کروڑوں روپے کے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے اینٹی کرپشن کے افسر کو فارغ کردیا گیا۔ سیسی میں کرپشن کی تحقیقات سرد خانے کے نذر کرنے کے احکامات جاری۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے محکمہ لیبر کے ماتحت سیسی میں ادویات کی خریداری میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں سیسی کے گورننگ باڈی کے میمبر محمد خان ابڑو،ڈائریکٹر سائٹ کورنگی زاہد بٹ ،ڈائریکٹر پروکیورمنٹ ڈاکٹر سعادت علی میمن، میڈیکل ایڈوائیزر سیسی شاہ محمد نوناری، ڈائریکٹر وجیلینس اینڈ آڈٹ نادر کناسرو، ڈائریکٹر آڈٹ محمد طاہر،ڈائریکٹر فنانس عامر عطا، مجیب صدیقی ،شاہد علی میمن ،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ممتاز شیخ ،اکاؤنٹ افسر نوشاد، صدیق اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر تنویر قادر خانزادہ کے خلاف تحقیقات شروع کی۔ تحقیقات کے دوران سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر اوپن انکوائری کی منظوری کے بعد سیسی میں کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے افسر حفیظ جتوئی کو اینٹی کرپشن سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔ چیئرمین اینٹی کرپشن عثمان غنی کی جانب سے حفیظ جتوئی کو ادارے سے نکالنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن میں اہم کیس کی تحقیقات کے دوران افسر کافراط تبادلہ کرنے پر انکوائری پر سوالیہ نشان پیدا ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر لیبر سعید غنی کے قریبی ساتھی محمد خان ابڑو اور سیسی افسران کے خلاف تحقیقات پر حکومت سندھ کی اہم شخصیت کو شکایت کی گئی جس کے بعد بااثر شخصیت نے اینٹی کرپشن افسر کو فارغ کرنے اور سیسی میں کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات سرد خانے کی نذر کے احکامات جاری کیے۔ واضح رہے کہ اینٹی کرپشن افسر کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ محمد خان ابڑو۔ ڈاکٹر سعادت میمن اور دیگر نے مک مکا کر کے بینک سیکیورٹی کے بغیر 51 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کروائے جو کہ کانٹریکٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ڈاکٹر سعادت میمن نے 15 ایکڑ کمرشل زمین 19 کروڑ روپے میں خرید کی۔ کمرشل زمین جس کمپنی کے شخص سے خرید کی گ?ی وہ شخص محمد خان ابڑو کا فرنٹ مین ہے۔ ڈاکٹر سعادت میمن سندھ سٹی اسپتال کے مالک ہیں اور انہوں نے اپنے مالی اثاثاجات ظاہر نہیں کیے۔