ورکرز کنونشن میں دھماکا، جے یو آئی امیر سمیت 44 افرادجاں بحق، درجنوں زخمی
شیئر کریں
باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی سمیت 40 سے زائد افراد جاں بحق اور 150سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ، شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا ۔اتوار کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ، جاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی بھی شامل ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے بتایاکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 40 سے زائد افراد کی لاشیں لائی گئیں۔انہوں نے بتایاکہ دھماکے میں 150سے زائد زخمی ہوِئے ہیں ،شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر سے پشاور منتقل کر دیا گیا ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسرباجوڑ نے کہا کہ زخمیوں کو تیمرگرہ اور پشاور بھی منتقل کیا گیا ہے اور کئی کی حالت تشویشناک ہے۔جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایاکہ ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔انہوں نے بتایاکہ ایم این اے مولانا جمال الدین اورسینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے جبکہ تحصیل خار کے امیرمولانا ضیاء اللہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔عینی شاہدین کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا اس وقت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کی بڑی تعداد کنونشن میں موجود تھی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات کا خدشہ ہے۔دھماکے کی آواز علاقے میں دور دور تک سنی گئی ۔دھماکے میں نجی ٹی وی(جیو نیوز )کے کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس کے مطابق باجوڑ 35 سے زائد زخمی تیمرگرہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔واقعہ کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ریجنل پولیس آفیسر مالاکنڈ ناصر ستی نے بتایاکہ باجوڑ دھماکہ خودکش لگتا ہے، تحقیقات کی جا رہی ہیں،دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکر کنونشن کے دوران دھماکے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے افسوس ناک واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے شہدا کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے کارکنوں کو تلقین کی ہے کہ وہ ہسپتال پہنچ کر خون کے عطیات فراہم کریں۔اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کنونشن میں مجھے بھی جانا تھا تاہم میں ذاتی مصروفیت کی وجہ سے وہاں نہیں جا سکا۔حافظ حمداللہ نے کہا کہ میں حملہ کرنے والوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ اسے جہاد کہتے ہیں تو یہ جہاد نہیں ہے، یہ فساد اور کھلم کھلا دہشت گردی ہے، یہ انسانیت پر حملہ ہے، پورے باجوڑ اور ریاست پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ریاست اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس دھماکے کی تحقیقات ہونی چاہیے، یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بار بار ہوتا رہا ہے، اس سے پہلے بھی باجوڑ میں ہمارے مختلف سطح کے عہدیداران کو شہید کیا گیا جس پر ہم نے پارلیمنٹ میں بھی آواز اْٹھائی تاہم آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے باجوڑ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے باجوڑ دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔صدر مملکت نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار افسوس ، دعائے مغفرت کی ۔صدر مملکت نے زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا، بروقت طبی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیراعظم شہبازشریف نے خار میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر شدید رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ، قائدین اور کارکنوں سے اظہار تعزیت کیا ۔وزیراعظم نیجے یو آئی خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان سمیت دیگر عہدیداروں اور کارکنوں کی شہادت پر متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دہشت گردوں نے اسلام، قرآن اور پاکستان کی بات کرنے والوں کو نشانہ بنایا ،دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، پاکستان کے دشمنوں کو صفحہ ہستی سے مٹادیں گے وزیراعظم نے وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور خیبرپختونخوا کی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ۔ انہوںنے کہاکہ ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی ۔وزیراعظم نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین سمیع اللہ سمیت دھماکے میں زخمی ہونے والوں سے بھی ہمدردی کا اظہار کیا ۔وزیراعظم نے شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لئے صبرجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا ء کی ۔وزیرِ اعظم نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔باجوڑ میں جے یوآئی کے جلسے میں بم دھماکے پر وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی نگران حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو ائیر ایمبولینس کے زریعے پشاور منتقل کیا جائے۔ مولانا اسعد محمود نے کہاکہ جے یوآئی کے کارکنان ہسپتال پہنچ کر زخمیوں کو خون کے عطیات فراہم کریں ، جلسے پر حملے کی فوری تحقیقات کرکے زمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات کا مقصد جمعیت علماء اسلام کو پرامن اور آئینی جدوجہد کی راہ سے ہٹانا ہے،یہ حملہ جمعیت پر نہیں پاکستان پر حملہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ کارکنان پر امن رہیں۔