میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شادیاں کرکے خواتین کو کنگال کرنیوالا بھارتی شاطر گرفتار

شادیاں کرکے خواتین کو کنگال کرنیوالا بھارتی شاطر گرفتار

جرات ڈیسک
جمعه, ۱۴ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

رشی ملہوترا
۔۔۔۔۔۔
بھارتی پولیس نے جعلی انجینئر اور ڈاکٹر بن کر ڈیڑھ درجن سے زیادہ طلاق یافتہ اور زائد العمر امیر خواتین سے شادی کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست کرناٹکا کے شہر بنگلورو کی پولیس نے میسور کی رہائشی خاتون ہیملتا کی فریاد پر کارروائی کرتے ہوئے دھوکے باز شخص کو بنگلورو سے گرفتار کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھوکے باز شخص کے خلاف ان کی 45 سالہ سافٹ ویئر انجینئر اہلیہ ہیملتا نے بلیک میلنگ اور دھوکا دہی کا مقدمہ دائر کیا کہ وہ ان سے 25 لاکھ روپے تک کی رقم بٹور چکا ہے۔خاتون سے مذکورہ شخص نے رواں برس جنوری میں ریاست آندھرا پردیش میں شادی کی تھی اور خود کو ایک ڈاکٹر بتایا تھا اور اب وہ اہلیہ سے نیا کلینک بنانے کے بہانے پیسے بٹور رہا تھا۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جب دھوکے باز شخص 35 سالہ مہیش کے بی نائک کو گرفتار کیا اور تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ ملزم نے 2014 سے اب تک 7 سال میں بھارت کی مختلف ریاستوں کی 18 خواتین سے شادی کی اور بعض خواتین سے انہیں چار بچے بھی ہیں۔پولیس کے مطابق ملزم نے شاادی کے لیے بنائی جانے والی ویب سائٹس پر اپنا اکاؤنٹ بناکر خود کو انجینئر اور ڈاکٹر بتایا اور انہوں نے انہی ویب سائٹس سے 18 خواتین کو تلاش کرکے شادی کی۔
پولیس کے مطابق تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم زیادہ تعلیم یافتہ نہیں، انہوں نے پانچ کلاسوں تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے لیکن انہوں نے خواتین کو یقین دلانے کے لیے کرناٹکا میں ایک جعلی کلینک بناکر وہاں جعلی نرس کو ملازمت پر بھی رکھا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم نے خود کو کبھی ڈاکٹر تو کبھی انجینئر بتاکر طلاق یافتہ اور زائد العمر ایسی خواتین سے شادی کی جو خود مختار اور پیسے کمانے والی تھیں۔پولیس کے مطابق ملزم نے خواتین کے خود مختار اور امیر ہونے کا فائدہ اٹھایا اور ان سے شادی کرنے کے بعد ان سے ملنا جلنا کم کردیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم سے شادی کرنے والی بعض خواتین کو شوہر کی اصلیت کا علم بھی ہوا، تاہم انہوں نے شرمندگی کے احساس سے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی کسی کو اپنے ساتھ ہونے والے دھوکے سے متعلق بتایا۔پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزم سے زیادہ تر شادی کرنے والی خواتین نے ان سے کبھی خرچے کے لیے پیسے تک نہیں مانگے اور ملزم نے ان سب کو دھوکے میں رکھا۔شادی کے لیے بنائی جانے والی ویب سائٹس کو استعمال کرکے مختلف ریاستوں کی 18 خواتین سے شادی کرنے والے ملزم کی کہانی سامنے آنے کے بعد کئی بھارتی افراد ایسی ویب سائٹس کے تصدیقی عمل پر بھی سوالات اٹھانے لگے۔ ریاست کرناٹک میں ایک ایسا شاطر شخص پکڑا گیا ہے جس نے خود کو انجینئر، ڈاکٹر اورسول کنٹریکٹر ظاہر کر کے 15 خواتین سے شادی کی۔ حالانکہ اس نے صرف پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ حکام کو شبہ ہے کہ اس نے 2014 سے اب تک کم از کم 15 خواتین سے شادی کی ہے اور وہ چار بچوں کا باپ ہے۔ ملزم کی شناخت بنگلورو کے مہیش نائک کے طورپرہوئی ہے۔اس نے شادیوں کے رشتہ تلاش کرنے میں مدد کرنے والے ویب سائٹس پراپنے نام کا اندراج کروایا تھا اور ایک کے بعد ایک 15 خواتین کو نشانہ بنایا۔ ملزم نے غیر شادی شدہ معمر خواتین اوربیواؤں کو نشانہ بنایا اور ان سے رقم، جائیداد اور سونا لے کر شادی کی۔ اسی دوران ویب سائٹ کے ذریعہ اس کی ملاقات ہیما لتا نامی لڑکی سے ہوئی جس کا تعلق بنگلورو سے بتایا گیا ہے۔ ملزم نے اس خاتون سے اپنا تعارف ایک ڈاکٹر کے طور پر کروایا۔ دونوں کی شادی جنوری 2023 میں وشاکھاپٹنم کے ایک ہوٹل میں ہوئی تھی۔ کچھ دنوں کے بعد ملزم نے ہیمالتا سے کلینک قائم کرنے کے بہانے 70 لاکھ روپئے طلب کیے، جب اس نے انکار کیا تو اس نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی اور 5 فروری کو وہ اس گھر سے 15 لاکھ روپے نقد اور 200 گرام سونا لے کر بھاگ گیا تھا۔بعد ازاں دیویا نامی خاتون ہیما لتا کے گھر آئی اور بتایا کہ ملزم نے اس سے بھی شادی کر لی ہے۔ یہ محسوس کرتے ہوئے کہ ان کے ساتھ دھوکا ہوا ہے، ہیمالتا نے کویمپو نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے مہیش نائک کو گرفتار کرلیا اس کے پاس سے دو کاریں، 7 موبائل فون اور 2 لاکھ نقدی ضبط کر لی گئی۔ تحقیقات کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کے اس نے اپنا کلینک بھی قائم کیا تھا۔ پولیس حکام نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے ساتھ رابطہ کرکے مزید متاثرہ خواتین کے بارے میں جانکاری حاصل کی ہے اور ایک سینئر افسر امیت کمار کا کہنا تھا کہ شادیاں کرکے عمر دار خواتین کو کنگال کرنیوالے اس شاطر ٹھگ کے خلاف اب تک اٹھارہ خواتین سامنے آچکی ہیں اور مزید خواتین ہمت جٹا کر اس کے خلاف مقدمات درج کروانے کیلئے پولیس اور مختلف فورمز سے رابطے کررہے ہیں اور تفتیشی افسران کو خدشات ہیں کہ شاطر ٹھگ کے ہاتھوں اپنا مال اور عزت لٹوانے والے خواتین کی تعداد پچاس سے زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ ملزم نے اپنے بیان میں تسلیم کیا ہے کہ وہ ایک دہائی سے خواتین کو نشانہ بنا کر ٹھگی کا کام کررہا ہے۔
٭٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں