میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ اسمبلی، سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

سندھ اسمبلی، سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ اسمبلی نے بدھ کو اپنے اجلاس میں سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کے خلاف ایک مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی،قرارداد پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی نے پیش کی تھی ،اسی نوعیت کی قراردادیں ایم کیوایم، جی ڈی اے ،تحریک لبیک، ایم ایم اے کے ارکان کی جانب سے بھی پیش کی گئیں۔ایوان کاکہنا تھا کہ قرآن پاک اور نبی کریم کی ذات اقدس پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے ایک ریڈ لائن ہے ۔سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بدھ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں دو گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔تلاوت کلام پاک اور دعا کے بعد وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چالہ نے اسپیکر سے استدعا کی کہ ہم ایوان میں ایک بہت اہم مسئلہ پر قرارداد لانا چاہتے ہیں اس لئے وقفہ سوالات کو اگلے سیشن تک موخر کردیا جائے ۔اسپیکر نے اسکی اجازت دیدی جس کے بعد پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلا فاروقی نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمتی کی قرارداد پیش کی ۔اس موقع پر ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور تحریک لبیک کے ارکان کی جانب سے کہا گیا کہ وہ بھی اس موضوع پر اپنی قراردادیں پیش کرنا چاہتے ہیں جس کی انہیں اجازت دیدی گئی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سوئیڈن میںقرآن پاک کی بے حرمتی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے ،یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے وفاقی حکومت سویڈن کی حکومت اور دنیاکو اس واقعہ کے حوالے سے اپنے ردعمل کے بارے میں آگاہ کرے۔ وزیر پارلیمانی امور نے مکیش کمار چالہ نے اسپیکر سے کہا کہ قرارداد میں صرف مسلم کے بجائے مسلم اور غیر مسلم کا لفظ استعمال کیا جائے کیونکہ اس واقعے سے ہم بھی بہت زیادہ افسردہ ہیں ، قرآن پاک ہمارے لئے بھی بہت مقدس کتاب ہے ۔قرارداد میں ہماری نمائندگی کے لیے غیر مسلم کا لفظ بھی استعمال کیا جائے۔ شرمیلا فاروقی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا جو شرمناک واقعہ پیش آیا ہے اس پر پورا عالم اسلام سراپا احتجاج ہے، اس واقعہ کے بعد اب اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ عالمی سطح پر ایسے قوانین وضع کئے جائیں کہ مقدس ہستیوں اور الہامی کتابوں کی کوئی بے حرمتی نہ کرسکے۔ ایم کیوایم کے محمد حسین بھی قراردادکی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ حکومتی سرپرستی میں مسجد کے سامنے اس طرح کاواقعہ کھلی اشعال انگیزی ہے۔ محمد حسین نے مطالبہ کیا کہ سوئیڈش سفیرکوبلاکرسخت احتجاج کیاجائے۔ان کا کہنا تھا کہ قرآن پاک اور نبی کریم کی ذات اقدس پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے ایک ریڈ لائن ہے جسے کراس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔جماعت اسلامی کے عبدالرشید نے بھی قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ ہم پوری دنیاسے واقعے کی مذمت اوربھرپورجواب کی توقع رکھتے ہیں۔سید عبدالرشیدنے کہا کہ سوئیڈن واقعہ مذہبی جذبات کوبھڑکانے کاواقعہ نہیں بلکہ یہ دنیامیں مسلمانوں کے خلاف جاری جنگ کاحصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرآن ہماری جان ہے اورہدایت کاذریعہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ فرانس انڈیاڈنمارک سمیت کئی ممالک کے بعد سویڈن میں یہ اقدام سرکاری سرپرستی میں اٹھایا گیاہے ،حج بیت اللہ کے دوران یہ مغربی سازش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کواسلامی فوبیاکی علامت قراردیاجاسکتاہے، دنیا بھر میںاسلامی فوبیاکے تین ہزارسے زائد واقعات ہوئے ہیں،مساجد مدارس اورمکاتب پرمسلسل حملے جاری ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں