میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کوئٹہ اور پارا چنار میں بم دھماکے ٗ38افراد جاں بحق ٗ سو سے زائد زخمی ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک

کوئٹہ اور پارا چنار میں بم دھماکے ٗ38افراد جاں بحق ٗ سو سے زائد زخمی ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک

منتظم
هفته, ۲۴ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں


واقعہ کے بعد ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ اور زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل
پوری قوم پرعزم ہوکر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دے گی ٗصدر مملکت ممنون حسین ٗوزیراعظم نواز شریف کی دھماکوں کی مذمت
وزیر داخلہ چوہدری نثار نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی
دہشت گردی کی نرسریوں کو مکمل طور تباہ کرنا ہوگا ٗآصف علی زر داری ٗ چیئر مین سینٹ سمیت سیاسی رہنمائوں کی دھماکوں کی مذمت
پارا چنار /کوئٹہ /اسلام آباد (ویب ڈیسک) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور وفاق کے زیر انتظام فاٹا کی کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں یکے بعد دیگرے دھماکوں کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ٗواقعہ کے بعد ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ اور زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین ٗوزیراعظم نواز شریف نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہپوری قوم پرعزم ہوکر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیگی ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس عبدالرزاق چیمہ کے مطابق جمعہ کی صبح کوئٹہ کے علاقے شاہراہ گلستان پر واقعہ آئی جی پولیس آفس سے متصل چوک کے قریب ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے ایک مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی ٗگاڑی نہ رکنے پر جب دوسری جگہ پولیس اہلکاروں نے گاڑی کوروکا تو اسی اثناء میں زوداردھماکہ ہوا۔سنڈیمن پروانشل کے ترجمان ڈاکٹروسیم بیگ کے مطابق شہید ہونے والوں میں سات پولیس اہلکار سجاد علی ،لعل خان ،غنی خان ،فیصل ،غلام شبیر ،کاشف ،نعیم سمیت سول ملازمین واپڈا کے ساجد حسین ،کیوڈی اے کے انور،لائیوسٹاک کے ڈاکٹرعبدالرحمن ،راہگیر ثناء اللہ ،محمدامین اورایک نامعلوم شخص شامل ہیں ۔21 زخمیوں میں سے 17کوطبی امدادکے بعد ہسپتال سے فارغ کردیاگیاجبکہ چار شدید زخمیوں راجن شاہ ،رحمت اللہ اورجان محمد ،سرفراز کو طبی امداددی جارہی ہے۔واقعہ کے بعد بم ڈسپوزل اسکارڈاورسکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو سیل کرکے شوہدہ اکٹھے کرناشروع کردیئے۔ڈی آئی جی آپریشن کے مطابق یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دھماکہ خودکش تھا اوراس کا ٹارگٹ کیا گیا تھا۔دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل اور دیگر ٹیمیں تحقیقات کررہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شہر میںسیکورٹی ہائی الرٹ تھی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں پر کھیل کر بڑا سانحہ رونما ہونے سے بچایا ہے۔سول ڈیفنس بم ڈسپوزل ٹیم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 75 کلوگرام سے زائد دھماکہ خیزمواد ،نٹ بولٹ اوروال بیرنگز کااستعال کیاگیا۔ڈی جی سول ڈیفنس محمد اسلم ترین نے بتایاکہ دھماکہ باظاہر خودکش تھاتاہم تمام ترشواہد اکھٹے کئے جارہے ہیں۔دھماکے کے بعد آئی جی ایف سی میجرجنرل ندیم انجم ،پاک فوج اورپولیس کے اعلیٰ حکام نے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا اور معلومات حاصل کیں۔ دھماکے کے نتیجے میں 2گاڑیاںاور ایک رکشہ مکمل طورپر تباہ ہوگیا ۔واقعے کے بعد انسپکٹرجنرل پولیس بلوچستان نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ خان زہر ی رابطہ کرکے انہیں دھماکے متعلق رپورٹ پیش کی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے آئی جی پولیس کو کوئٹہ میں حفاظتی اقدامات مزید مؤثربنانے کی ہدایت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بھرپورقوت سے کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کااعادہ کیاکہ دہشت گردوں کی کمرتوڑدی گئی ہے باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کوبھی جلد کیفرکردار تک پہنچائیں گے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان حکومت بلوچستان نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے آئی جی پولیس کوصوبے بھر میں جمعتہ الوداع اورعیدالفطر کے موقع پر سکیورٹی انتظامات کاازسر نوجائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کوئٹہ دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ۔ انوارالحق کاکڑنے کہاکہ افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کوسول ہسپتال کوئٹہ اورسی ایم ایچ کوئٹہ میں علاج معالجے کے بہترین طبی سہولیات فراہمی کی جارہی ہے جبکہ شد ید زخمیوں کو کراچی منتقل کیاجائے گااورصوبائی سیکرٹری صحت تمام امور کی ذاتی طورپر نگرانی کررہے ہیں ادھر وفاق کے زیر انتظام فاٹا کی کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق لوگ عید اور افطار کی خریداری میں مصروف تھے کہ پہلا دھماکہ ہوا جس کے بعد لوگوں کو ریسکیو کیا جارہا تھا کہ دوسرا دھماکہ ہوگیا۔پہلے دھماکے کی آواز 10سے 15کلو میٹر دور تک سنائی دی ٗ دوسرے کی آواز تھوڑی کم تھی۔طوری بازار میں بم دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی امدادی سرگرمیاں تیز کرتے ہوئے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔مقامی سیاسی انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے وقت لوگوں کی بڑی تعداد اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہونے کیلئے ٹل اڈہ کے بس ٹرمینل پر جمع تھی ٗ طوری مارکیٹ میں بھی عید کی خریداری کے باعث رش تھا۔پارا چنار سے رکن قومی اسمبلی ساجد طوری نے بتایا کہ پہلے کم شدت کا دھماکا ہوا، لوگ جمع ہوگئے تو دوسرا دھماکا ہوگیا، جہاں دھماکا وہ بہت رش والا علاقہ ہے۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ دہشت گرد کارروائی خودکش حملہ ہوسکتا ہے، میرا خیال ہے کہ زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہوگی۔ہسپتال ذرائع نے 25افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 20لاشیں ہیڈکوارٹر ہسپتال پارا چنار میں لائی گئی ہیں۔دھماکوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر اور دھماکے کی جگہ کو سیل کردیا۔ادھر گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے پاراچنار دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پولیٹیکل انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔انہوں نے دھماکوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ایک بیان میں پارا چنار اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے وا
قعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ۔صدر ممنون حسین نے کہاکہ دہشتگرد اپنی آخری سانس لے رہے ہیں اور ہم ہر صورت عوام کے جان و مال کا تحفظ کریں گے ۔صدرمملکت نے دھماکے کے متاثرین اور زخمیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پارا چنار اورکوئٹہ میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں معصوم انسانوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی بزدلی کی بدترین مثال ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم پرعزم ہوکر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سنگین جرم میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ دہشت گردی میں ملوث عناصر کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولیات فوری مہیاکی جائیں ٗوزیراعظم کا کہنا تھا کہ سفاکانہ عمل میں ملوث دہشت گرد کسی طور قابل رحم نہیں، انہیں ہر صورت انجام تک پہنچائیں گے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ دہشت گردی و انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری قوم پر عزم ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں ٗ کوئی بھی مسلمان ایسے گھناؤنے اقدامات کا تصور بھی نہیں کرسکتا تاہم دہشت گردی کے ایسے واقعات کو ریاست کی طاقت سے کچل دیا جائیگا۔وزیراعظم نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے ٗ وزیراعظم نے ملک بھر میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارا چنار اورکوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پارا چنار اور کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں۔مگر وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کارروائیوں سے قوم کے عزائم متزلزل نہیں ہوں گے۔پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرآصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زر داری نے پارا چنار کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا ء کے ورثا سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔سابق صدر نے کہا کہ ہم کو دہشت گردی کی نرسریوں کو مکمل طور تباہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معصوم اور بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والوں کو سخت سزا دی جائے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے پارا چنار اور کوئٹہ میں شہدا چوک دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں۔شہباز شریف نے یقین دلایا کہ دہشت گردوں کو اتحاد اور اتفاق کی قوت سے ہمیشہ کیلئے ختم کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں