ڈسٹرکٹ ملیر، اسپیشل برانچ کا کرپٹ عملہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کیلئے بدنامی کا باعث بننے لگا
شیئر کریں
ڈسٹرکٹ ملیر اسپیشل برانچ کے کارنامے،ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کا نام آئی آر میں شامل،اے ایس آئی غلام عباس نے سیاسی مخالفین سے بھاری رقم لیکر مقامی ایم پی اے ساجد جوکھیو کا نام ریتی و بجری چوری کرنے والے مافیا میں شامل کروایا،ذرائع تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر کی اسپیشل برانچ کا کرپٹ عملہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے لیے بدنامی کا باعث بننے لگا ہے ملیر بن قاسم ٹاون اسپیشل برانچ کے انچارج اے ایس آئی غلام عباس نے سیاسی مخالفین کا آلہ کار بنتے ہوئے مقامی ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کا نام ریتی وبجری چوری کرنے والی مافیا کی لسٹ میں شامل کروادیا،پولیس ذرائع کے مطابق بن قاسم ٹاون کے اسپیشل برانچ کے انچارج اے ایس آئی غلام عباس نے تھانہ میمن گوٹھ میں تعینات اہلکار شیر محمد کے ذریعے ڈسٹرکٹ ملیر کے مقامی ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کا نام ریتی و بجری چوری کرنے والے مافیا کی لسٹ میں شامل کروایا اور آئی آر لسٹ میں بتایا گیا کہ مقامی ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کا ریتی بجری کا ڈمپنگ پوائنٹ تھانہ میمن گوٹھ کی حدود سپر ہائی وے پر واقع ہے ذرائع نے بتایا کہ اس گھناونے عمل کو انجام تک پہنچانے کے لیے اے ایس آئی غلام عباس نے ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کے سیاسی مخالفین سے بھاری رقم وصول کی تھی سیاسی مخالفین ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کی شخصیت اور سیاسی ساکھ کو متاثر کرنے کا مذموم ارادہ رکھتے تھے جس میں مرکزی کردار اے ایس آئی غلام عباس نے ادا کیا پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ معاملہ جیسے ہی بالا افسران کے زیر غور آیا تو آئی آر رپورٹ مرتب کرنے والے اہلکار شیر محمد کو معطل کرکے فوری طور پر ہیڈ کوارٹر کلوز کردیا گیا اور اس طرح اے ایس آئی غلام عباس سیاسی مخالفین کے مذموم مقاصد کو انجام دینے کے بعد محکمہ جاتی کارروائی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیاواضح رہے کہ بن قاسم ٹاون کی اسپیشل برانچ کے انچارج غلام عباس پر لینڈ مافیا،منشیات فروشوں،کوکنگ آئل مافیا،ایرانی ڈیزل،گٹکاماوا مافیا اور کوئلے چوروں کی سرپرستی کرنے اور جرائم پیشہ وسماج دشمن عناصر سے ہفتہ وار بیٹ وصول کرنے کے الزامات بھی ہرزبان زد عام ہیں اس حوالے سے نمائندہ خصوصی روزنامہ جرات نے جب اے ایس آئی غلام عباس سے رابطہ کیا تو انکا کہنا تھا کہ مقامی ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کا نام آئی آر میں ڈلوانے میں میرا کوئی بھی کردار نہیں ہے اور جس اہلکار نے محمد ساجد جوکھیو کا نام آئی آر میں دیا تھا اسے معطل کردیا گیا ہے ایس ایس پی اسپیشل برانچ عارف اسلم راو اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔