قبضہ مافیا کیخلاف گورنر سندھ سرگرم، خصوصی سیل قائم کرنے کا اعلان
شیئر کریں
(رپورٹ: صابر علی) گورنر سندھ کامران ٹیسوری جو کراچی اور سندھ کے عوام کو ریلیف پہنچانے کے لئے ہر طرح کے اقدامات کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے آج تک ان کا ہر دن 16-17گھنٹے کسی نہ کسی انداز میں مختلف شعبہ کے نمایاں لوگوں سمیت عام لوگوں کے ساتھ گزرتا ہے تاہم گورنر سندھ صوبے کے اہم عہدے پر فائز ہونے کے باوجود عوام کے دکھ درد دور کرنے اور ان کے مسائل کے حل کرنے میں انتہائی بے بس اور کمزور نظر آتے ہیں۔ انہوں نے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کراچی میں لوگوں کی زمینوں پر قبضے کرنے والے قبضہ مافیا کے خلاف مہم چلانے کی کوششیں بھی کی، آئی جی سندھ کو بھی ہدایت دی اور کہا کہ جس تھانے کی حدود میں زمینوں پر قبضے یا عوام کے ساتھ کوئی زیادتی ہوگی تو آدھی رات کا وقت بھی ہو، وہ وہاں پہنچیں گے، اس حوالے سے انہوں نے گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچ کر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف متاثرہ لوگوں کی داد رسی کے لیے ایک خصوصی سیل قائم کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہیں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پوائنٹ آؤٹ کیا ،گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ متاثرہ لوگ اس صورتحال سے مایوس ہو کر ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر کا گورنر سندھ کو توجہ دلانے اورگورنر سندھ کا بعض معاملات میں بے اختیار اور بے بس ہونے کو ایم کیو ایم پاکستان کی کمزوری بھی قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری چونکہ ایک کمزور ایم کیو ایم کے نامزد کردہ گورنر ہیں اس لئے وہ بحیثیت گورنر سندھ بھی لوگوں کے مسائل حل کرانے میں کمزور اور بے بس نظر آتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم کے نامزد کردہ گورنر ڈاکٹر عشرت العبا دخان ایک طاقتور اور بااختیار گورنر کے طور پر سامنے آئے تھے اور مسلسل 14سال کامیابی سے اس منصب پر فائز رہے ۔چونکہ وہ ایک طاقتور ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے نامزد کردہ تھے لیکن آج کی ایم کیو ایم اتنی کمزور ہے کہ وہ متحدہ کارکنوں کے ورثاء کے لیے راشن بیگ بھی گورنر سندھ سے وصول کر رہی ہے۔