میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دنیا کی آبادی کے 10 فیصد افراد ہر رات کو بھوکے سوتے ہیں

دنیا کی آبادی کے 10 فیصد افراد ہر رات کو بھوکے سوتے ہیں

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن نے کہاہے کہ تقریبا 828 ملین افراد یعنی دنیا کی آبادی کے 10 فیصد افراد ہر رات کو بھوکے سوتے ہیں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 46 ملین زیادہ ہے۔بھوک سے متاثر ہونے والوں میں سے دو تہائی تعداد خواتین کی ہے جبکہ 80 فیصد ایسے علاقوں میں رہتی ہیں جہاں موسمیاتی تبدیل کے باعث خطرہ منڈلاتا رہتا ہے۔بھوک ایک ایسی حالت ہے جب انسان طویل وقت تک بنیادی خوارک سے محروم رہتا ہے جس کی وجہ سے صحت کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے خصوصی طور پر بچے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔اس سے قبل بھوک میں کمی کا رجحان برقرار تھا لیکن حالیہ برسوں میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے اور 2019 اور2021 کے درمیان غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد میں 150 ملین سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جو بنیادی طور پر تنازعات، موسمیاتی تبدیلی، خراب معیشت اورعالمی وبا کورونا کی وجہ سے ہوا ہے۔اس کے علاوہ فوڈ پرائس انڈیکس جو روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیا کی پیمائش کرتا ہے اس کے مطابق 2019 اور 2022 کے درمیان خوراک کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے، جو95.1 پوائنٹس سے بڑھ کر 143.7 پوائنٹس ہوگیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں