کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ نے قواعد کی دھجیاں اڑادیں
شیئر کریں
کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ نے قوائد کی دھجیاں اڑادیں، ایک ارب 95 کروڑ روپے کے ٹھیکے من پسند ٹھیکیداروں کو خلاف ضابطہ دے دیئے، آڈٹ حکام نے ذمیداران کا تعین کرنے کی سفارش کردی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے مالی سال 2020-21 کے دوران ایک ارب 95 کروڑ 20 لاکھ روپے کے مختلف کاموں کے ٹھیکے ٹھیکیداروں کو جاری کئے ، مالی سال 2012 کی پی سی ون کے تحت سول ورکس شیڈیول ریٹس 2012 کے بنیاد پر جاری کئے جائیں گے، مالی سال 2021 کے دوران چیف انجنیئر (ترقیات) نے ایک ارب 75 کروڑ اور ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکائونٹس کے ڈی اے نے 19 کروڑ روپے کے کام کروائے لیکن ایک ارب 95 کروڑ کے ٹھیکے سال 2012 کی پی سی ون کے ہدایات کے خلاف مارکیٹ ریٹ پر جاری کئے گئے، آڈٹ حکام نے آکتوبر 2021 میں کراچی ڈولپمنٹ انتظامیہ کو ایک ارب 95 کروڑ کے ٹھیکوں میں قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کے متعلق آگاہی دی لیکن کے ڈی اے انتظامیہ نے کوئی کارروائی یا تحقیقات نہیں کی، جس کے بعد آڈٹ حکام نے کے ڈی اے انتظامیہ کو ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی لیکن کے ڈی اے انتظامیہ نے ایک ارب 95 کروڑ روپے کے ٹھیکے خلاف ضابطہ جاری کرنے پر ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس بھی طلب نہیں کیا، آڈٹ حکام نے خلا ف ضابطہ ٹھیکے دینے پر کے ڈی اے میں ذمیداران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔ کے ڈی اے افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ نے من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دینے کے لئے خلاف ضابطہ ٹھیکے جاری کئے، من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے جاری کرنے کے بعد ٹھیکیداروں نے لاکھوں روپے بطور کمیشن کے ڈی اے کے اعلیٰ افسران کو دیئے۔