محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ کے سرکاری زمینوں پر قبضے
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ کا سرکاری زمینوں پر قبضوں کا انکشاف، نور محمد بلوچ نے سرکاری زمینوں پر قبضے شروع کردیئے کاٹن انسٹیٹیوٹ اور زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کی ایک ایکڑ، شگر کین ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی چار ایکڑ، سیڈ فارم میرپورخاص کی چار ایکڑ اور ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میرپورخاص کی 8 ایکڑ زمین پر عزیز و اقارب کے ذریعے قبضے کروا دئے، صوبائی مشیر کارروائی سے گریزاں، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے ایگریکلچر ریسرچ ونگ کے ڈائریکٹر جنرل نے بدترین کرپشن اور بھتہ خوری کے بعد سرکاری زمینوں کو بھی ڈکارنا شروع کردی ہیں، روزنامہ جرات کو ملنے والے معلومات کے مطابق 8 سال سے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ کے عھدے پر براجمان نور محمد بلوچ نے عزیز و اقارب کے ذریعے سرکاری زمینوں پر قبضے کر لئے ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ نے زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام اور کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈو جام کی ایک ایکڑ زمین پر قبضہ کرکے کوٹ دے دیا ہے جبکہ شگر کین ریسرچ انسٹیٹیوٹ ٹنڈوجام کی 4 ایکڑ، سیڈ فارم کاہو جو دڑو میرپورخاص کی 4 ایکڑ اور ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میرپورخاص کی 8 ایکڑ پر بھی قبضہ کردیا گیا ہے اور مذکورہ زمینوں پر گھر تعمیر کرنے کے ساتھ مویشیوں کے باڑے کھول دئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق تمام قبضے نور محمد بلوچ کی آشیرباد سے کئے گئے اور تمام زمینوں پر ڈی جی جی قریبی رشتہ دار و عزیز وا اقارب موجود ہیں، واضع رہے کہ نور محمد بلوچ پر کرپشن اور افسران سے بھتہ طلب کرنے کی سنگین الزامات ہیں اور اس کے خلاف افسران کی جانب سے متعدد احتجاج بھی ہو چکے ہیں لیکن سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر کے آشیرباد کے باعث صوبائی مشیر زراعت منظور
وسان اور سندھ حکومت کارروائی سے گریزاں ہے۔