دوحصوں میں کاٹی گئی شاہکار پینٹنگ کو 200 سال بعد جوڑدیا گیا
شیئر کریں
لگ بھگ دو سوسال بعد ایک ایسی پینٹنگ کے دونوں حصوں کو ایک ساتھ رکھ دیا گیا ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ ایک ہی پینٹنگ تھی جسے بعد میں کاٹ کر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔یہ سترھویں صدی میں بنائی گئی فلیمش پینٹنگ ہے جنہیں اب ڈنمارک کے نیواگارڈ میوزیم میں ایک ساتھ رکھا گیا ہے۔ 1626 میں کورنیلس ڈی ووس نے یہ پینٹنگ بنائی تھی جسے ’باپ اور بیٹے کا دوہرا پورٹریٹ‘ کہا گیا ہے۔ اب اس میں خاتون کو شامل کرلیا گیا لیکن ان کی تصویر الگ فریم میں موجود ہے۔مصوری کے مؤرخین کے مطابق باپ اور بیٹے کی اس تصویر میں پہلے ایک خاتون بھی شامل تھی اور یہ ایک پینٹنگ کا حصہ تھے جسے بعد میں کاٹ کر الگ کردیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دائیں جانب باپ اور بیٹے کی پینٹنگ کے نچلے دائیں حصے میں ایک شے دکھائی دے رہی ہے جو شاید اس خاتون کا لباس ہے۔ پھر ساتھ ہی کرسی کا کچھ حصہ بھی دکھائی دے رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق مصور نے کھڑی ہوئی خاتون کو ساتھ ہی پینٹ کرکے پورے خاندان کو ایک تصویر میں سمویا تھا جسے کسی وجہ سے بعد میں الگ کیا گیا ہے۔ اور اب یہی وجہ ہے کہ اسے پینٹنگ کو دوبارہ جوڑا گیا ہے۔تاہم پورٹریٹ آف لیڈی نامی تصویر الگ جگہ موجود تھی جو 2014 میں نیلامی کے بعد ایک اور شخص سالومن لیلیان کی ذاتی گیلری میں رکھی گئی تھی۔تاہم اب اس معمے کو حل کرلیا گیا ہے اور تصاویر کے دونوں ٹکڑوں کو ایک ساتھ رکھ دیا گیا ہے۔