میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
2030 تک گاڑیاں بیکنگ پاوڈر سے چل سکیں گی، ماہر کا دعویٰ

2030 تک گاڑیاں بیکنگ پاوڈر سے چل سکیں گی، ماہر کا دعویٰ

ویب ڈیسک
بدھ, ۸ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک ماہر کے مطابق عین ممکن ہے کہ اس دہائی کے آخر تک گاڑیاں بیکنگ پاوڈر اور جہاز کھاد سے چلائے جا رہے ہوں۔فی الحال لیتھیم آئین بیٹریوں کو پائیدار توانائی کی جانب منتقلی کے عمل میں اہم کردار قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ بیٹریاں ٹیسلا، آئی فونز اور بغیر تار والی ڈرل مشینوں جیسے برقی آلات میں استعمال کی جارہی ہیں۔جہاں متعدد کمپنیوں کا ماننا ہے کہ ہائیڈروجن سے حاصل کی جانے والی توانائی ایوی ایشن کا ماحول دوست مستقبل ہے۔ لیکن یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں آرگینک کیمسٹری کے پروفیسر بِل ڈیوڈ کا خیال ہے کہ عموماً کچن میں استعمال ہونے والا بیکنگ پاوڈر لیتھیم ا?ئن بیٹریوں اور ہائیڈروجن ایندھن پر بازی لے جائے گا۔پروفیسر بل ڈیوڈ کے مطابق نمک، سمندری پانی اور بیکنگ پاوڈر میں پایا جانے والا سوڈیم مستقبل میں کاروں اور روزمرہ کے گیجٹس میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کے طور پر سب پر سبقت لے جائے گا۔دنیا میں یہ عنصر لیتھیم کی نسبت انتہائی بڑی مقدار میں دستیاب ہے جبکہ کان کنی کے ذریعے حاصل کیا جانے والے لیتھیم کا حصول وقت کے ساتھ دشوار ہوتا جا رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں